وانا(این این آئی)جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکوارٹر وانا میں دوتانی اور وزیر قبائل کے مابین مسلح جھڑپ کے بعد فائرنگ بند ہوگئی۔مسلح دونوں قبائل کے مورچہ زن افراد نے مورچے(بنکرز)خالی کردئیے،اہم مورچوں کا کنٹرول لیویزفورس نے سنبھال لیا،اب تک ہونیوالی لڑائی میں 3 افراد ہلاک جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دونوں قبائل کے بیچ سول انتظامیہ کے زیر نگرانی محسود اوردگراحمدزئی کے قبائلی عمائدین کی مصالحتی،روایتی جرگہ کا اہم کردار رہا،جبکہ اس سلسلے میں سکاؤٹس فورس،اور عسکری فورسز کا کردار بھی قابل ستائش تھا۔جبکہ انتظامیہ نے اپنے محدود وسائل کے باوجود قبائلی مصالحتی جرگہ کو متحرک کرایا،وزیر اور دوتانی قبائل کے مابین گومل زام ڈیم کے قریب کرکنڑہ کی ملکیت کا تنازعہ عرصہ دراز سے چلا آرہا ہے۔اب مصالحتی جرگہ نے دونوں کے بیچ امن کی فضاء قائم کرنے کیلئے پہلے ان کے مسلح لشکر سے ایک معاہدے کے تحت پہاڑی چوٹیوں پر ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہونے والے مورچوں کو خالی کروایا ہے،جبکہ دونوں قبائل کے بیچ انگریز دور حکومت ریکارڈ(مثل) کو دیکھ کر فیصلہ دیا جائے گا۔انگریز دور حکومت نے زمینیں جس کے نام لکھی ہے،اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا،جس میں ملکیت پر کسی قسم کا قبضہ بھی تسلیم نہیں کیا جائے گا۔دونوں فریق مصالحتی جرگہ کے کردار پر راضی ہوگئے ہیں،اور آئندہ دس دن تک مصالحتی جرگہ کو (مثل)انگریز دور کا ریکارڈ حکومت،یعنی مقامی سول انتظامیہ فراہم کرنے کا پابند ہوگا۔قبائل کی جانب سے خالی ہونیوالے اہم مورچوں کو لیویز فورس کے حوالے کردیا گیا ہے،اور آئندہ دس دنوں میں سول انتظامیہ کے سرکار ی دفتر میں فیصلے پر بات کی جائے گی۔