لاہور( آن لائن ) ملکی سیاسی تاریخ میں پہلی بار کئی سیاستدان اپنی عید جیل میں گزاریں گے ،قید میں عید گزارنے والوں میں ایک سابق صدر ، دو سابق وزرائے اعظم ،اسپیکر اسمبلی، کئی سابق وزرا جبکہ ایک موجودہ اپوزیشن لیڈرکی عید بھی سلاخوں کے پیچھے ہوگی۔
قیدخانے اور جیلیں سیاسی رہنمائوں کا دوسرا گھر تصور کی جاتی ہیں، کبھی قید میں تو کبھی باہر، عیدیں اور تہوار ایسے ہی گزارنے پڑتے ہیں ،یہ عید الاضحی ملکی سیاسی تاریخ کی پہلی عید ہو گی جب درجن بھر سے زائد سیاسی رہنما تہوار جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزاریں گے۔تبدیلی سرکار کے عہد میں سابق صدر آصف علی زرداری ، دو سابق وزرائے اعظم میاں نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی عید قرباں جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزرے گی ۔سیاسی جماعتوں کی دو مرکزی خواتین رہنما جن میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کا تہوار بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے بسر ہوگا۔پنجاب کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی عید قیدخانے کی دیوار تکتے گزرے گی تو سابق صوبائی وزرا رانا ثنا اللہ خان، سلمان رفیق ، وفاقی وزرا مفتاح اسماعیل اورخواجہ سعد رفیق بھی اپنی عید سلاخوں کے پیچھے گزارنے پر مجبور ہونگے۔اسپیکر سندھ اسمبلی سراج درانی اور موجودہ حکومت کے رکن اسمبلی سبطین خان بھی مختلف کیسز میں گرفتاری کے بعد جیل میں ہیں۔سیاسی رہنمائوں کے علاوہ انکے رشتہ داروں کی عید بھی قید میں گزرے گی ۔نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس شریف اور رانا ثنا اللہ کے داماد رانا شہریار کا تہوار بھی قید تنہائی کی نذر ہو گا۔