اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ نواز شریف کا قصور یہ تھا کہ اس نے منی ٹریل نہیں دیا، لندن کے فلیٹ بنائے پیسہ کہاں سے آیا جواب چاہیے،یہ لوگ اپنی چوری اور ڈاکے چھپانے کیلئے کبھی پارلیمنٹ اور کبھی عدالتوں کو ڈھال بنا کر استعمال کرتے ہیں،جب ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کے سینے پر گولیاں ماری جارہی تھیں ان کو اس وقت انسانی حقوق کا خیال نہیں آیا،
ایک امیر آدمی کی بیٹی کو جب کرپشن میں گرفتار کیا گیا تو ان کو انسانی حقوق کی یاد آگئی۔ جمعہ کو شہبازشریف کے جواب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا قصور یہ تھا کہ اس نے منی ٹریل نہیں دیا، لندن کے فلیٹ بنائے پیسہ کہاں سے آیا جواب چاہیے۔انہوںنے کہاکہ یہ لوگ اپنی چوری اور ڈاکے چھپانے کے لیے پارلیمنٹ کو تو کبھی عدالتوں کو ڈھال بنا کر استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کے سینے پر گولیاں ماری جارہی تھیں ان کو اس وقت انسانی حقوق کا خیال نہیں آیا، جب ان کے دور میں 2 ہزار سے زائد ماورائے عدالت قتل ہوئے کیا ان کی مائیں اور بہنیں نہیں تھیں؟۔ایک امیر آدمی کی بیٹی کو جب کرپشن میں گرفتار کیا گیا تو ان کو انسانی حقوق کی یاد آگئی۔شفقت محمود نے کہا کہ امیروں کے لیے قانون الگ اور غریبوں کے لیے قانون الگ مختلف نہیں ہوسکتا۔انہوں نے سرکاری وسائل کو استعمال کرکے انہوں نے اپنی سیاست کا آغاز کیا اور پھر بینکوں سے قرضے لیے واپس نہیں کیے چھانگا مانگا کا سلسلہ انہوں نے ہی متعارف کرایا، صحافیوں کو خریدا، 8 ارب روپے جعلی اخباروں میں بانٹا جس کا کوئی حساب نہیں،ان میں سے اکثریت مجرم ہیں اور ہم ان کا حساب کریں گے۔انہوںنے کہاکہ اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کے لیے جمہوری اداروں کا استعمال بند کریں،جس پر ہاتھ ڈالا جائے وہ پروڈکشن آرڈر مانگتا ہے، اس لوٹ مار کا احتساب ہوگا اور ان کو حساب دینا ہوگا۔