اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ بھارت کے ذرائع یہ بات کر رہے ہیں کہ مودی تمام صورتحال سے متعلق ٹرمپ کو ایک بار نہیں بلکہ دو بار بتا چکے تھے۔
مودی نے دوسری بار رواں سال فروری میں ٹرمپ کو اس متعلق آگاہ کیا تھا۔امریکی صدر جانتے تھے کہ کشمیر میں کیا ہونے جا رہا ہے لیکن انہوں نے وزیراعظم عمران خان سمیت وزارت خارجہ میں سے کسی کو بھی اس متعلق نہیں بتایا کہ ہندوستان یہ کرنا چاہ رہا ہےاور اب یہ بھی سمجھ آ گئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش کیوں کی اور انہوں نے یہ کیوں کہا کہ مودی نے مجھے ثالثی کا کردار ادا کرنے کا کہا تھا۔اب یہ ساری بات سمجھ آ گئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بیان کیوں دیا تھا۔امریکا کو معلوم تھا کہ کشمیر میں اب حالات خراب ہونے جا رہے ہیں جس کے بعد امریکا اس پر بات کرنے کو تیار ہو گا جسے ثالثی کا نام دیا جائے گا۔یہ نہیں کہ امریکا مسئلہ کشمیر کا کوئی حل ڈھونڈ لے گا یا بھارت کو کشمیر میں جانے سے روک دے گا۔امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان کی ساری توجہ افغانستان پر ہو لیکن امریکا کسی صورت پر بھی انڈیا کو ناراض نہیں کرے گا۔مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان اور امریکا پاکستان کے ساتھ ہاتھ کر گیا ہےاور ہماری خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔