اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی مبشر لقمان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان واشنگٹن پہنچ چکے ہیں اور ان کے سرکاری دورے کا آغاز ہو چکا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک کمرشل فلائٹ کے ذریعے امریکہ گئے، اس سے پہلے جب بھی کوئی پاکستان کا وزیراعظم باہر جاتا تھا تو وہ قومی خزانے پر ایک بوجھ ہوتا تھا،
ایک دفعہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف جب بیمار تھے تو پہلی دفعہ یوکے گئے تھے تو پی آئی اے کے ایک جہاز کی باقاعدہ ان کے لیے سیٹیں بدلی گئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت امریکہ میں عمران خان کے دورے کو ناکام کرنے کے لیے لابی سرگرم ہے اور اس کی قیادت حسین حقانی کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں بلاول بھٹو بھی امریکہ میں موجود ہیں۔ ن لیگ کی بھی بڑی کوشش ہے کہ کسی طرح وزیراعظم پاکستان کا دورہ ناکام ہو جائے، مبشر لقمان نے کہا کہ یہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ اگر وزیراعظم پاکستان کا دورہ ناکام ہوتا ہے تو یہ پاکستان کے لیے اچھا نہیں ہوگا، اپنی ذاتی سیاست کو چھوڑ کر ان لوگوں کو پاکستان کی بقاء کے بارے میں سوچنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اس دورے سے پتہ چلتا ہے کہ خطے میں پاکستان کی کیا اہمیت ہے، امریکہ کو افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی ضرورت ہے، پاکستان اگر افغانستان کی مدد کرتاہے تو افغانستان پرامن ہو سکتا ہے افغانستان اگر پرامن ہوتاہے تو پورا خطہ پرامن ہو سکتا ہے۔ بھارت کے افغانستان میں کیمپ کو امریکہ اور افغان حکومت کی مدد سے ختم کیا جائے، تاکہ وہ خطے کو غیر مستحکم نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میں نہیں کہہ رہا بلکہ عالمی عدالت نے مان لیا، کلبھوشن یادیو کے کیس کے فیصلے کے بعد یہ ثابت ہو گیا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس تھا اور اسے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھیجا گیا۔