اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تمام مدارس رجسٹرڈ ہونگے، وزارت تعلیم ریجنل آفس بنائیگی جو مدارس کی مدد کرینگے، یکساں نصاب کیلئے نجی سکولوں، مدارس کی تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہیں،مدارس آزاد ہوں گے وہ اپنا انتظام خود کریں گے وزارت صرف رجسٹریشن کرے گی،لازمی مضامین مدارس میں پڑھائے جائیں گے، ان مضامین کا امتحان فیڈرل بورڈ لے گا، فیڈرل بورڈ میں ایک شعبہ بنایا جاے گا جو مذہبی تعلیم کے ساتھ منسلک ہو گا،
مدارس کے بچوں کو جب ڈگریاں ملیں گی تو انکے لیے دنیا کھل جائے گی،بینک اکاؤنٹس کھولنے میں مدرسوں کی مدد کریں گے،کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ جمعرات کو یہاں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پریس کانفرنس کا مقصد ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے،یکساں تعلیمی نظام لانا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مذ اکرات چل رہے تھے،چھ مئی کو مدارس کے ساتھ جو ملاقات ہوئی تھی کچھ معاملات پر اتفاق ہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ سارے مدارس رجسٹرڈ ہوں گے،کچھ شرائط کے بعد رجسٹریشن ہو گی،ہماری یہ کوشش مدارس کو مدد کرنا چاہتے ہیں، وہ ہم سے منسلک ہوں گے لیکن آزاد ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزارت تعلیم ریجنل آفس بنائے گی۔انہوں نے کہاکہ ریجنل آفس مدارس کی مدد بھی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ نجی اسکولوں، مدارس کی تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہیں،تمام مدارس رجسٹریشن کروانے کے پابند ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم مدراس کی مدد کرنا چاہ رہے ہیں مدارس ہم سے منسلک ہوں گے،مدارس آزاد ہوں گے وہ اپنا انتظام خود کریں گے وزارت صرف رجسٹریشن کرے گی، انہوں نے کہاکہ جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہوں گے وہ کام نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بنک اکاؤنٹ سے لے کر تدریسی نظام کے نفاذ اور آئندہ وقتوں میں اساتذہ یا تکنیکی سہولت کی فراہم بھی یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں 12 ریجنل آفسز بنائیں گے،ریجنل آفسز مدارس کی مدد بھی کریں گے،مدارس کو اساتذہ فراہم کرنے میں بھی مدد کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مدارس میں ٹیکنیکل تعلیم بھی دی جائے گی،مدارس سے دو روز مسلسل مذاکرات ہوئے،لازمی مضامین مدارس میں پڑھائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ لازمی مضامین کا امتحان فیڈرل بورڈ لے گا۔انہوں نے کہاکہ مذہبی مدارس کا امتحان وفاق المدارس لیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم مدرسوں نے جو کام کیا انکی قدر کرتے ہیں، فیڈرل بورڈ میں ایک شعبہ بنایا جاے گا جو مذہبی تعلیم کے ساتھ منسلک ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ مولانامفتی منیب الرحمان،مولانا یاسر ظفر عبد المالک،مولانا افضل حیدری،مولانا عطالرحمن اور دیگر علماء نے ہمارا ساتھ دیا اور دستخط کیے۔
شفقت محمود نے کہاکہ مدارس سے پڑھے ہوئے بچوں کی اسناد کو پہلے تقسیم نہیں کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کے بچوں کو جب ڈگریاں ملیں گی تو انکے لیے دنیا کھل جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ جہاں ریاست کے پاس کمی تھی اس خلا کو مدارس نے پر کیا۔ انہوں نے کہاکہ مدارس میں غریب بچوں کو پڑھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مدارس کے بچوں کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ زیادہ تر معاملات طے ہوچکے ہیں،مفتی تقی عثمانی،، قاری حنیف جالندھری نے دستخط کیے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی اداروں نے اس میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم، آرمی چیف کے شکرگزار ہیں انہوں نے ذاتی دلچسپی لی۔ انہوں نے کہاکہ ہم بینک اکاؤنٹس کھولنے میں مدرسوں کی مدد کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کو کوئی ایسی فنڈنگ باہر سے نہیں ہوتی جس پر تشویش ہو۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کو جو فنڈنگ بھی ہو بینکوں کے زریعے ہو۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کو بینک اکاؤنٹس کھلوانے میں مدد فراہم کریں گے۔