اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور بھارت میں سکھ یاتریوں کی تعداد بڑھانے پر اتفاق ہوگیا ،نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری کو لیکر مذاکرات واہگہ میں ہوئے ، بھارت نے پاکستا ن سے 10 ہزار سکھ یاتریوں کی آمدورفت کا مطالبہ کیا جبکہ پاکستان نے روزانہ کی بنیاد پر 500 سے ایک ہزار سکھ یاتریوں
کی آمدورفت کی بات کی تھی ،پاکستان نے بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کر لیا ہے۔دریں اثناپاکستان نے اپنا وعدہ پورا کردیا ، نارووال کرتارپور راہداری منصوبہ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، نومبر میں گرونانک جی کے 550 ویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا ۔تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے ، پاکستان کی جانب سے گوردوارہ سے بھارتی سرحد تک روڈ کی تعمیر نوے فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے اور دریائے راوی پر بننے والا پل مکمل کر لیا ہے۔کرتارپور گردوارہ دربار صاحب تک جانے والی سڑکوں پر کنکڑیٹ ڈال کر رولر چلایا جا رہا ہے، سڑک پر کنکریٹ ڈالنا آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔گوردوارہ صاحب کمپلیکس پر بلڈنگ کا تعمیراتی کام بھی ساٹھ فیصد تک مکمل ہے جبکہ رواں سال نومبرمیں کرتارپورراہداری منصوبے پر کام تقریبات تک مکمل کر لیا جائے گا ۔سکھ یاتریوں کی سہولت کیلئے گردوارے کووسیع کیاجارہاہے اور نارووال میں شاپنگ مال، 5 اسٹار اور 7اسٹار ہوٹل بھی تعمیر کیے جائیں گے۔بابا جی گرونانک دیو جی کے پانچ سو پچاسویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔