اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)حج امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد کا اظہار ہے ، حجاج کرام سیاسی و مذہبی نعروں سے گریز کریں ، روڈ ٹو مکۃ المکرمہ پروگرام پاک سعودی عرب دوستی کا عظیم ثبوت ہے ، فلسطینی شہداء کے ایک ہزار فیملیز کی ضیافت سعودی عرب کی مسئلہ فلسطین سے محبت کا اظہار ہے ،امت مسلمہ کے اتحاد اور وحدت کیلئے پاکستان اور سعودی عرب کے علماء اور حکومت کی کوششیں قابل تحسین ہیں،
مدارس و مساجد کی مشکلا ت کے حل کیلئے ہر سطح پر کوششیں کی جا رہی ہیں، آئین میںموجود اسلامی دفعات کی پوری قوم محافظ ہے ، آئین میں موجود اسلامی دفعات میں تبدیلی یا خاتمے کا تصور بھی گناہ سمجھتے ہیں، یہ بات پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام وحدت امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی،کانفرنس کی صدارت مرکزی چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاق وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم ، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری ،قائم مقام فلسطینی سفیر ، سعودی سفارتخانہ کے نمائندے ، پیر نقیب الرحمن ، پروفیسر ذاکر الرحمن صدیقی ، مولانا پیر اسد اللہ فاروق، مولانا قاضی مطیع اللہ سعیدی، مولانا ابو بکر صابری،مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا مفتی حفیظ الرحمن ،مولانا شہباز احمد، مولانا قاسم قاسمی ،مولانا الیاس مسلم اور دیگر نے کہا کہ امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے علماء و مشائخ کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مدینہ منورہ کی ریاست بنانے کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، موجودہ حکومت نے اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے ہر سطح پر کوششیں شروع کر رکھی ہیں، پاکستان اور عرب ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا خاتمہ ہوا ہے ،
سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان نے وزیر اعظم عمران خان کی اپیل پر پاکستان کو روڈ ٹو مکہ المکرمہ پروگرام میں شامل کیا ہے جو پاک سعودی عرب دوستی کی عظیم مثال ہے ،جس سے حجاج کرام کیلئے بہت آسانیاں پیدا ہوئی ہیںاور آئندہ سالوں میں اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی یہ پروگرام شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے
پاکستان اور سعودی عرب کا کردار بہت اہم ہے ، پاکستان اور سعودی عرب کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف ایک ہے ، فلسطینی اور کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم پر خاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی۔ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے فلسطینی شہدا ء کے ورثا کو حج پر مہمان بنا کر قابل تحسین کام کیا ہے اور یہ عمل سعودی عرب کے فلسطین کے حوالہ سے مؤقف کو ظاہر کر تا ہے ،
انہوں نے کہا کہ مدارس و مساجد کے مسائل ہر سطح پر حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں،آئین میں موجود اسلامی دفعات کی محافظ پاکستانی قوم ہے ،پاکستان کا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے ،آئین کی اسلامی دفعات کے خاتمے یا تبدیلی کا تصور بھی گناہ سمجھتے ہیں، افواہیں پھیلانے والے اسلام اور پاکستان کی خدمت نہیں کر رہے بلکہ اس قسم کی افواہوں سے انتشار پیدا ہوتا ہے ۔ عوام الناس کو انتشار سے بچانے کیلئے علماء و مشائخ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔کانفرنس سے تمام مکاتب فکر کی طرف سے جاری کردہ
فتویٰ میں کہا گیا کہ حج ایک فریضہ ہے جس کو ہر صاحب استطاعت کو ادا کرنا ہے ، حج سے روکنا ظلم ہے اور حج سے روکنے کیلئے فتوے دینے والے مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کے دشمن ہیں، حج کے موقع پر ہر قسم کے سیاسی و مذہبی نعروں سے اجتناب کرنا چاہیے اور سعودی عرب کے قوانین کی نہ صرف مکمل پابندی بلکہ سعودی عرب کے سلامتی اور امن کے اداروں سے مکمل تعاون کرنا چاہیے ، حج کیلئے جانے والے حجاج کرام کو معلمین اور رہبرز کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے ، کانفرنس میں رحیم یار خان میں ٹرین حادثے میں شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور زخمیوں کی صحت کیلئے دعا کی گئی۔