منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

بلاول بھٹو نے صادق سنجرانی کو کیا مشورہ دیا؟ شیری رحمان نے اہم اعتراف کر لیا

datetime 10  جولائی  2019 |

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمان نے چیئرمین سینٹ کے پاس جا کر استعفیٰ مانگنے کی تجویز دینے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے پیچھے نہیں ہٹے گی،ہم کسی سے ڈرنے اور سودے بازی کرنے والے نہیں،چیئرمین کو اپوزیشن کی ریکوزیشن پر 14 دن کے اندر اجلاس بلانا پڑے گا۔ بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ قرارداد پیش کرنے سے پہلے

ہم نے قانونی ماہرین اور سیکرٹریٹ سے رائے لی تھی۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن ریکوزیشن اجلاس میں تحکوئی بھی ایجنڈا دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین کو اپوزیشن کی ریکوزیشن پر 14 دن کے اندر اجلاس بلانا پڑے گا۔ انہونے کہاکہ پیپلزپارٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے پیچھے نہیں ہٹے گی انہوں نے کہاکہ ہم کسی سے ڈرنے اور سودے بازی کرنے والے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آصف زرداری سودے بازی کے لیے تیار نہیں۔شیری رحمان نے چیئرمین سینٹ کے پاس جا کر استعفی مانگنے کی تجویز دینے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے تجویز دی تھی کہ صادق سنجرانی سے خود ہی استعفیٰ دینے کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے بھی پریس کانفرنس میں چیئرمین سینیٹ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کو کہاں ریلیف ملا ہے۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف کوئی چارج شیٹ پیش نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا معاملہ کسی کی ذات کا معاملہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو مزاحمتی سیاست کرنا آتی ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ سندھ پر کون ڈاکہ ڈال سکتا ہے،سندھ پر کو ن ڈاکہ ڈالنا چاہتا ہے ضرور ڈالے۔ شیری رحمان نے کہاکہ سندھ پر اگر ڈاکہ ڈالا جائیگا تو اس کا سخت ردعمل سامنے آئے گا۔ پیپلز پارٹی کی سینئر سینیٹر شیریں رحمن نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے

صادق سنجرانی کو مشورہ دیا ہے کہ آپ خود ہی اخلاقی طور پر مستعفی ہوجائیں، کیونکہ اب صادق سنجرانی پر ایوان کو اعتماد نہیں رہا، ان خیالات کا اظہار شیریں رحمن نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چیئرمین سینٹ کو خود ہی مستعفی ہونے کا کہا ہے اور اس کے علاوہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بھی صادق سنجرانی کو مشورہ دیا ہے کہ آپ اخلاقی طور پر مستعفی ہوجائیں کیونکہ اب ایوان کو چیئرمین سینٹ پر اعتماد نہیں رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین سینٹ کیخلاف کوئی چارج شیٹ پیش نہیں کی اور نہ ہی ان کو ہٹانے کا کوئی ذاتی معاملہ ہے ایک سوال کے جواب میں شیریں رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کوئی بھی ریلیف نہیں دیا گیا ہے ہم کسی سے ڈرنے اور سودا بازی کرنے والے نہیں ہیں اور نہ ہی آصف زرداری کسی سودے بازی کیلئے تیار ہیں ایک سوال کے جواب میں شیریں رحمن نے کہا کہ قرارداد پیش کرنے سے پہلے ہم نے قانونی ماہرین اور سیکرٹریٹ سے رائے لی تھی اپوزیشن ریکوزیشن اجلاس میں کوئی بھی ایجنڈا دے سکتی ہے چیئرمین کو اپوزیشن کی ریکوزیشن پر چودہ دن کے اندر اجلاس بلانا پڑے گا پیپلز پارٹی چیئرمین سینٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…