بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

معصوم بچوں کے درمیان ہونے والی گفتگو نے دل دہلا دیے،غربت کے ہاتھوں مجبور 40 سالہ محنت کش کا اپنے بچے فروخت کرنے کا فیصلہ

datetime 10  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سانگلہ ہل(آن لائن)سانگلہ ہل میں غربت کے ہاتھوں تنگ 40سالہ محنت کش اکبر علی رانا اپنے بچے فروخت کرنے کا فیصلہ کے بعد کلاک ٹاور چوک میں سارا دن بچے خریدنے والے گاہک کے انتظار میں بیٹھا رہا اس دوران وہاں سے بڑے بڑے سرمایہ دار اور مقامی سرکاری آفیسرز بھی اپنی قیمتی گاڑیوں سے گزرتے رہے دولت کے خمار میں ڈوبے ہوئے کسی بھی سرمایہ دار نے غریب محنت کش اکبر علی رانا کے اس دکھ کو ختم کرنے کی طرف توجہ نہ دی صبح سے لیکر شام تک

بچوں کو فروخت کرنے کیلئے چوک میں بیٹھے غریب مجبور اور دکھی باپ اور بچوں کے اردگرد لوگ جمع رہے اس دوران غریب باپ اور معصوم بچوں کے درمیان ہونے والے مکالموں نے لوگوں کی آنکھوں سے نکال دئیے شام ہونے پر بچوں نے اپنے باپ سے معصومانہ انداز میں پوچھا کہ ابو آپ ہمیں یہاں کیوں لائے ہو اور ہم یہاں کیوں بیٹھے ہیں اور یہ اردگرد لوگ کیوں دیکھ رہے ہیں ہمیں گھر لے چلو اس پر دکھی اور مجبور باپ اکبر علی رانا نے اپنے بچوں کو اپنے ساتھ لپٹاکر منہ چومتے ہوئے رونے لگا اور اس موقع پر اکبرعلی رانا نے جھولی پھیلا کر اور منہ آسمان کی طرف اٹھاکرکہا اے خدا تو یہ سب کچھ دیکھ رہاہے دنیاکے سرمایہ دار اور دولت مند فرعون بنے ہوئے ہیں اور ہم غریب تیری دنیامیں لمحہ بہ لمحہ مررہے ہیں اور اس موقع پر غریب دکھی اکبرعلی رانا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خدا کیلئے میری دکھ بھری کہانی کو حکمرانوں تک پہنچائیں اور اس نے حضرت عمرفاروق ؓ کے اس فقرے کو دہرا یا کہ اگر میرے دورِ حکومت میں ایک کتابھی بھوکا پیاسا مرگیاتو قیامت کے دن اس کا بھی مجھ سے حساب لیاجائے گا آج کے حکمرانوں کے دور میں اور بڑے بڑے سرمایہ داروں کی موجودگی میں میں اور میرے بچے فاقہ کشی تک زندگی گزاررہے ہیں

اکبرعلی رانا نے مزید بتایا کہ میں کرایہ کے مکان میں رہتاہوں بیوی اور تین بچوں کی کفالت کا بوچھ میرے کندھوں پرہے کرایہ ادانہ کرنے پر مالک مکان نے مکان سے نکل جانے کی دھمکی دی ہے سوچ رہاہوں کہ اپنی بیوی اور بچوں کو کہاں لے کر جاؤں رشتہ داروں نے بھی مجھ سے ناطہ توڑ لیاہے مجھے اور میری بیوی بچوں کو غربت کا ناگ ڈس رہاہے میں نے مجبوراً اپنے بچوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیاہے۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…