کراچی(این این آئی)اینگرو انرجی کی ملکیتی کمپنی اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ اور سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے تھر کول پراجیکٹ کے پہلے فیز کے کمرشل آپریشنز کاآغاز کردیا ہے۔ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے جون 2018میں کامیابی کے ساتھ کوئلے کی پہلی پرت حاصل کی تھی اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار کا60دن کا ٹیسٹنگ دورانیہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔ یہ مائننگ پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل ہے۔ دوسری طرف اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ
جس نے330میگاواٹس کے 2 مائن ماؤتھ پاور پلانٹ تھر میں قائم کئے ہیں نے بھی اپنے کمرشل آپریشنزکا آغاز کردیا ہے۔ اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ کے دونوں پاور یونٹس نے مارچ اور اپریل میں کامیابی سے اپنے پلانٹس نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کئے تھے۔ اس دوران کمپنی نے دونوں پاور یونٹس جامع ٹیسٹنگ کی اور تمام متعلقہ انسپکپشنز اور کمیشننگ کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کے بعد کمرشل آپریشنز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مائننگ اور پاور پراجیکٹس کے کمرشل آپریشنز کا آغاز شاندار کامیابی ہے جس نے لاکھو ں پاکستانیوں کے 27سالہ خواب کو حقیقت میں بدل دیا ہے۔ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے مائننگ منصوبے اور اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ کے پاور پلانٹ نے اینگرو انرجی کی قیادت میں اپریل2016میں فنانشل کلوز کے بعد منصوبے پر کام کا آغاز کیاتھا۔ مائننگ پراجیکٹ میں اینگرو انرجی کے ساتھ حکومتِ سندھ،تھل لمیٹڈ، حبیب بینک، حبکو، چائنا مشینر ی انجینئرنگ کارپوریشن اور ایس پی آئی سی کمرشل شراکت دار ہیں جبکہ پاور پلانٹ میں چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن، حبیب بینک اور لبرٹی اینگرو انرجی کی شراکت دار ہیں۔سی پیک کے ابتدائی منصوبوں میں سے ایک تھر کول پراجیکٹ کی شیڈول کے مطابق اور مقررہ کاسٹ کے اندر ریکارڈ وقت میں تکمیل نے اسے قومی اور اسٹریٹجک اہمیت کا منصوبہ بنا دیا ہے۔
اینگرو کارپوریشن کے صدر غیاث خان نے اپنے بیان میں کہاہے کہ تھر کول مائن اور پاور پراجیکٹس کے کمرشل آپریشنزکاآغاز ایک یادگار کامیابی ہے۔یہ منصوبہ نہ صرف اینگرو کی بڑے منصوبے بنانے اور ڈلیور کرنے کی صلاحیت کا اعتراف ہے بلکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ملکی ترقی کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے اس موقع پر سندھ حکومت، وفاقی حکومت اور تمام پارٹنرز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مدد اور تعاون کی بدولت تھر کول کے پراجیکٹس
پایہ تکمیل کو پہنچے ہیں۔اس موقع پر اینگرو انرجی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احسن ظفر سیّد نے کہاکہ تھرکول پراجیکٹ کی جامع تکمیل سے ہم نے پاکستانی عوام سے کئے گئے وعدے کی تکمیل بھی کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپریل سے تھر کول پراجیکٹ کو مختلف طرح سے ٹیسٹ کرکے منصوبے کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنایاگیاہے۔ احسن ظفر سیّد نے کہاکہ ہماری کوششوں کے ذریعے انجنیئرنگ کا شاہکار پاکستان کا پہلا مقامی کول پاور پلانٹ منصوبہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے جس کے ذریعے سستی اور
مقامی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کا خواب پورا ہوگیا ہے۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ابوالفضل رضوی نے قوم کو اس اہم کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ مقررہ وقت سے پہلے کول مائننگ منصوبے کے پہلے فیز کی تکمیل جس میں مالیاتی کنٹرول بھی رکھاگیاہے اور سیفٹی کے اعلیٰ معیار کو مدِّنظر رکھاگیاہے ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب ہم کول مائننگ فیز IIپر کام کا آغاز کریں گے جس کے نتیجے میں 7.6ملین ٹن سالانہ کوئلہ
حاصل کرکے 2021میں آن لائن آنے والے 330میگاواٹ کے 2 پاور پلانٹس کیلئے کوئلے کا انتظام کیا جائے گا۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی اور ینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ نے تھر کے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے مختلف منصوبے مکمل کئے ہیں۔تھر فاؤنڈیشن نے اپنے پارٹنرز کے ذریعے اسلام کوٹ کو سوشل ڈیولپمنٹ گول کے معیار کے مطابق ڈھالنے کیلئے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں جوکہ تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں۔ اس میں تھر کے باشندوں کیلئے ماڈل گھروں کی تعمیر، تھر فاؤنڈیشن ہسپتال کی تعمیر،پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کی تعمیر، آر او پلانٹس اور فش فارمنگ کے منصوبے شامل ہیں۔ اپنے جامع ترقی کے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے تھر فاؤنڈیشن تھر کے لوگوں کی معیارِ زندگی کوبہتر بنانے، ان کی آمدنی میں اضافے اور غربت میں کمی کیلئے متعدد منصوبوں پر کام کررہی ہے۔