اسلام آباد (این این آئی)ملک کی دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کی قیادت پر بدعنوانی کے الزامات کے باوجود پی ٹی آئی حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے سینٹ میں موجود اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد اور سینیٹ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کروادی۔چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کو سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع
کروانے کے لیے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز کا ایک اجلاس سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجا ظفر الحق کی صدارت میں ہوا جس میں تحریک عدم اعتماد کے لیے حکمت عملی اپنائی گئی۔اپوزیشن سینیٹرز کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی شیری رحمن، مسلم لیگ (ن) کے پرویز رشید، مصدق ملک، آصف کرمانی سمیت سسی پلیجو، یوسف بادینی، ڈاکٹر اشوک کمار، مشاہد اللہ خان، ستارہ ایاز و دیگر شریک ہوئے اس کے علاوہ پیپلزپارٹی سے ناراض سمجھے جانے والے سینیٹر خانزادہ خان بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے تاہم اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق اور مشتاق احمد نے شرکت نہیں کی۔ ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی قرار داد تیار کرنے کے لیے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا جبکہ سینیٹر شیری رحمن نے رولز پر بریفنگ دی۔بعد ازاں ذرائع کے مطابق صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد شیری رحمن اور لیگی سینیٹر جاوید عباسی نے تیار کی، جس پر اجلاس میں شریک تمام اپوزیشن سینیٹرز نے دستخط کردیے۔ ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے سینیٹ اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کروانے کا بھی فیصلہ کیا، جسے اس قرارداد کے ساتھ جمع کروایا گیا۔