اسلام آباد (این این آئی)معاون خصوصی بر ائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاہے کہ اگر مریم نواز کی جانب سے پیش کی گئی ویڈیو درسست ثابت ہوئی تو جو بھی جج مس کنڈکٹ کا مرتکب ہواہے، اس کی سزا جو آئین میں موجود ہے، اس کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔ ایک انٹرویومیں شہزاد اکبر نے کہا کہ ویڈیو کے معاملے میں مریم نواز کا سیاسی مفاد ہے، ویڈیو کا مقصد بیانیے کو سیاسی سطح پر تقویت دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت نے فیصلہ شواہد کی بنیاد پر دیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں مزید کچھ چیزیں بھی دیکھی جاسکتی ہیں کہ جو پیسہ آیا، اس کی ترسیل کیسے ہوئی؟انہوں نے کہا کہ اگر ویڈیو درست ثابت ہوئی تو جو بھی جج مس کنڈکٹ کا مرتکب ہواہے، اس کی سزا جو آئین میں موجودہے، اس کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ویڈیو کا صحیح فورم عدالت ہے، پریس کانفرنس نہیں، مریم نواز ویڈیو کو استعمال کر رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ن لیگ کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کاایک عہدے دار جج کے گھرپربیٹھ کرکیا کررہا ہے.بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر اس نوع کی چیزیں ہیں، تو خواجہ حارث کے ذریعے ہائی کورٹ لے جاتے، دیکھنا ہوگا کہ یہ ویڈیو کس وقت کی ہے.بیرسٹرشہزاداکبر نے کہا کہ اگر جج کے کردار پر سوال اٹھایا گیا ہے، تو ویڈیو کے فرق کو دیکھنا ہوگا، مریم صاحبہ کی پریس کانفرنس کا ماضی بھی ہے، مریم نوازنے جب ضمانت لینے کی کوشش کی، تو وہ مسترد ہوگئی.ان کا کہنا تھا کہ مریم نوازخود ضمانت پر ہیں، پریس کانفرنس اورجلسے بھی کررہی ہیں، آخر کب تک یہ کھیل رہے گا، ہمیں اپنے اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے.ان کا کہنا تھا کہ نشے کی حالت میں کسی سے بات اگلوانے کے اینگل کوبھی دیکھنا چاہیے، سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے مریم نواز ویڈیوکو استعمال کر رہی ہیں، ان کا بیانیہ کس کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے.انھوں نے کہا کہ معاملہ عدالت میں لے کرجاتے، نئی پٹیشن فائل کرتے، فیصلے کچن میں نہیں بنتے، یہ عدالتوں میں بنتے ہیں۔