اسلام آباد(آن لائن) پاکستان مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دو ریاستوں کے حل کے مطالبے پر قائم ہے اور اس میں کسی قسم کی تبدیلی کو مسترد کرتا ہے، ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اسلام پالیسی انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام مسلہ فلسطین اور ڈیل آف سینچری پر منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، گول میز کانفرنس میں کانفرنس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھی شرکت کی،
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم مسلہ فلسطین پر امریکی نیت میں تبدیلی دیکھ رہے ہیں پاکستان کسی بھی ایسے حل کی بھرپور مخالفت کریگا جس میں فلسطینیوں کے حقوق سلب ہوتے ہوں،ہم ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے انہوں نے کہا مسلہ فلسطین کا 1967 کا حل ہی واحد حل دو ریاستی حل ہے جس کے تحت یروشلم فلسطین کا دارالحکومت ہے،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی اسی حل کی حمایت میں بار ھا کہہ چکے ہیں گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ امریکہ کا فلسطین کے لئے تجویز کردہ حل ڈیل آف سینچری گریٹر اسرائیل کا منصوبہ ہے اور یہ انشاء اللہ ناکام ہوگا، امریکہ بین الاقوامی اصول و قوانین کے بر خلاف خطے میں اسرائیل کی توسیع چاہتا ہے، اور اسی سازش کے سبب پورے ریجن میں تباہی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اس نازک صورت حال میں کنفیوز نظر آتے ہیں،انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اہم مسئلے پر واضح موقف اختیار کرتے ہوئے دنیا کو بتا دیں کہ ہم غاصب صہیونیوں کے کسی بھی غیر قانونی عمل کی شدید مخالفت کریں گے اور فلسطینی کاز میں پاکستان اپنے مظلوم فلسطینی عوام کی ہر قسم کی حمایت جاری رکھیں گے، کانفرنس میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کا مشترکہ موقف تھا کہ حکومت پاکستان فلسطین کے پہلے سے تجویز کردہ حل سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی کیونکہ مسئلہ فلسطین سے پیچھے ہٹنے سے کشمیر کاز کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، سیاسی رہنماؤں نے زور دیا کہ پاکستانی حکومت اس حوالے سے اپنی پوزیشن امریکہ پر واضح کرے