اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن جس لب و لہجے میں بات کرے اسی میں جواب دیا جائے،ہائی پاورڈ کمیشن قرضے لینے والوں کی تحقیقات کرے گا، امیر قطر اتوار کو پاکستان آئینگے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق وزیر اعظم نے کہاکہ پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی میں جارحانہ حکمت عملی اپنائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جس لب و لہجے میں اپوزیشن بات کرے
اسی میں اسے جواب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان صرف جھوٹ،جھوٹ اور جھوٹ بولتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بعض ارکان نے جارحانہ پالیسی اپنانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جارحانہ پالیسی اختیار کرنے سے ہمیں نقصان ہوگا۔رکن قومی اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا ایوان میں رویہ قوم دیکھ رہی ہے۔ایم کیو ایم رہنما اسامہ قادری نے وزیراعظم سے کہا کہ پارٹی کے کچھ رہنماء آپ کو گمراہ کر رہے ہیں،ہمارے ساتھ جو معاہدہ ہوا اس پر عمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں بجٹ کے بعد خود کراچی جاؤں گا اور کراچی کے ترقیاتی پیکیج کی نگرانی خود کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے،وزیر اعظم نے تمام ارکان کو بجٹ اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں ہائی پاورڈ کمیشن پر اراکین کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ ہائی پاورڈ کمیشن قرضے لینے والوں کی تحقیقات کرے گا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے امیر قطر کے دورہ پاکستان اور سرمایہ کاری کی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ امیر قطر اتوار کو پاکستان کا دورہ کررہے ہیں۔اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء فرخ حبیب نے کہا کہ ملک لوٹنے والے اسمبلی میں ہمیں بھاشن دینا چاہتے ہیں یہ اسمبلی میں آ کر صرف اپنی کرپشن بچانے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ
حسن نواز اور حسین نواز مفرور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چور ڈاکو اس جمہوریت کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں شہباز شریف کا 40 منٹ مائیک کھلا رہا،یہ اب این آر او لینا چاہتے ہیں جو ان کو نہیں ملنے والا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر دفاع خواجہ آصف اقامہ پر باہر نوکری کرتے رہے، ان سے پوچھا جائے انہوں نے ملک کے کون سے راز بتائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان چوروں اور ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی ادارے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فادر ڈے کے موقع کرپشن کی کٹھ پتلیوں کی ابو بچاؤ ملاقات ہوئی ہے اور ملاقات میں طے پایا ہے کہ بجٹ منظور کرنے نہیں دینا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ملک میں انتشار چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو قطری وفد آئے گا اس سے ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے۔کنول شوزب نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں نے 24 ہزار ارب روپے کا قرضہ عوام پر چڑھا دیا،یہ تجارتی خسارہ 4 ارب ڈالر کا چھوڑ کر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمران ملک کا دیوالیہ نکال کر گئے تھے،متحدہ عرب امارات، ترکی اور سعودی عرب نے عمران خان کی حقیقت پسندانہ پالیسی کو سراہاہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت ڈالر قرض لے کر اسٹیٹ بینک کو دے کر کہتی تھی کہ مارکیٹ میں تھرو کروجس سے ڈالر 105 پر رہا۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے جعلی طور پر ڈالر کی قیمت کو مستحکم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن بننے جا رہا ہے، جو سب چوروں، لٹیروں کا کا احتساب کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری اور مریم نواز کی ملاقات ابو بچاؤ نہیں بلکہ ابو کے پیسے بچاؤ ملاقات تھی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے ابو کو ڈھول ڈھمکوں کے ساتھ جیل بھیجا اور بلاول نے اپنے ابو کو جیل کیلئے خوشی خوشی رخصت کیا۔