منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

قوم کو قرضوں میں جکڑ نے والے قومی مجرم ہیں،ان کے ساتھ اب کیا سلوک کیاجائیگا؟ وزیراعظم عمران خان نے بڑے اقدام کا اعلان کردیا

datetime 17  جون‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کو بجٹ کی منظوری کے عمل میں متحرک کر دارادا کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ قوم کو قرضوں میں جکڑ کر ذاتی تجوریاں بھرنے والے قومی مجرم ہیں ان سے مجرموں والا سلوک کیا جانا چاہیے،پاکستان تحریک انصاف نے جب حکومتی باگ دوڑ سنبھالی تو ملک بدترین مالی مشکلات کا شکار تھا،مشکل حالات میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور

چین جیسے دوست ممالک کی جانب سے تعاون کے مشکور ہیں۔ پیر کووزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے اراکین اسمبلی کو بجٹ کی منظوری کے عمل میں متحرک کردار ادا کرنے کی تاکید کی،انہوں نے کہاکہ بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی کی کاروائی میں دانستہ طور پر خلل ڈالنے کی کوشش افسوس ناک ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اپنے دور اقتدار کے پہلے دس مہینوں میں مشکل ترین حالات کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف نے جب حکومتی باگ دوڑ سنبھالی تو ملک بدترین مالی مشکلات کا شکار تھا۔ انہوں نے کہاکہ مشکل حالات میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین جیسے دوست ممالک کی جانب سے تعاون کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومتوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا۔ انہوں نے کہاکہ ملکی آمدن کا تقریبا آدھا حصہ قرضوں کی قسطیں ادا کرنے میں صرف ہو رہا ہے، ماضی کے حکمرانوں نے بیرونی قرضوں پر شاہانہ طرز زندگی اختیار کیا۔ انہوں نے کہاکہ محض دس سالوں میں چوبیس ہزار ارب قرضوں میں اضافہ کیا گیا جس کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا گیا ہے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ قوم کو قرضوں میں جکڑ کر ذاتی تجوریاں بھرنے والے قومی مجرم ہیں ان سے مجرموں والا سلوک کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی عوام نے پی ٹی آئی کو اسٹیٹس کو کو توڑنے اور

کرپٹ عناصر کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا مینڈیٹ دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت کی کوششوں سے معاشی استحکام آیا ہے۔قبل ازیں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا اراکین کو موبائل اجلاس میں لے جانے کی اجازت نہیں تھی،اراکین نے اپنے موبائل باہر سیکیورٹی والوں کو جمع کرا دئیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ پیر کو وزیراعظم قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے اور اپوزیشن کے احتجاج کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعظم نے اراکین اسمبلی کو جارحانہ پالیسی اختیار کرنے کی ہدایت کی۔پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں پرویز خٹک، شیریں مزاری، شفقت محمود، عمر ایوب، شبلی فراز، عامر ڈوگر، مراد سعید،علی محمد خان، قاسم سوری، غلام سرور خان، فیصل واوڈا، علی زیدی ودیگر شامل ہوئے۔اجلاس میں تحریک انصاف کے پارلیمنٹرینز کے علاوہ جماعتوں کی بھی نمائندگی۔شیخ رشید احمد اور اقبال محمد علی نے اجلاس میں خصوصی طورپر شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں بجٹ اجلاس اور ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…