بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قوم کو قرضوں میں جکڑ نے والے قومی مجرم ہیں،ان کے ساتھ اب کیا سلوک کیاجائیگا؟ وزیراعظم عمران خان نے بڑے اقدام کا اعلان کردیا

datetime 17  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کو بجٹ کی منظوری کے عمل میں متحرک کر دارادا کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ قوم کو قرضوں میں جکڑ کر ذاتی تجوریاں بھرنے والے قومی مجرم ہیں ان سے مجرموں والا سلوک کیا جانا چاہیے،پاکستان تحریک انصاف نے جب حکومتی باگ دوڑ سنبھالی تو ملک بدترین مالی مشکلات کا شکار تھا،مشکل حالات میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور

چین جیسے دوست ممالک کی جانب سے تعاون کے مشکور ہیں۔ پیر کووزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے اراکین اسمبلی کو بجٹ کی منظوری کے عمل میں متحرک کردار ادا کرنے کی تاکید کی،انہوں نے کہاکہ بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی کی کاروائی میں دانستہ طور پر خلل ڈالنے کی کوشش افسوس ناک ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اپنے دور اقتدار کے پہلے دس مہینوں میں مشکل ترین حالات کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف نے جب حکومتی باگ دوڑ سنبھالی تو ملک بدترین مالی مشکلات کا شکار تھا۔ انہوں نے کہاکہ مشکل حالات میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین جیسے دوست ممالک کی جانب سے تعاون کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومتوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا۔ انہوں نے کہاکہ ملکی آمدن کا تقریبا آدھا حصہ قرضوں کی قسطیں ادا کرنے میں صرف ہو رہا ہے، ماضی کے حکمرانوں نے بیرونی قرضوں پر شاہانہ طرز زندگی اختیار کیا۔ انہوں نے کہاکہ محض دس سالوں میں چوبیس ہزار ارب قرضوں میں اضافہ کیا گیا جس کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا گیا ہے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ قوم کو قرضوں میں جکڑ کر ذاتی تجوریاں بھرنے والے قومی مجرم ہیں ان سے مجرموں والا سلوک کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی عوام نے پی ٹی آئی کو اسٹیٹس کو کو توڑنے اور

کرپٹ عناصر کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا مینڈیٹ دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت کی کوششوں سے معاشی استحکام آیا ہے۔قبل ازیں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا اراکین کو موبائل اجلاس میں لے جانے کی اجازت نہیں تھی،اراکین نے اپنے موبائل باہر سیکیورٹی والوں کو جمع کرا دئیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ پیر کو وزیراعظم قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے اور اپوزیشن کے احتجاج کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعظم نے اراکین اسمبلی کو جارحانہ پالیسی اختیار کرنے کی ہدایت کی۔پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں پرویز خٹک، شیریں مزاری، شفقت محمود، عمر ایوب، شبلی فراز، عامر ڈوگر، مراد سعید،علی محمد خان، قاسم سوری، غلام سرور خان، فیصل واوڈا، علی زیدی ودیگر شامل ہوئے۔اجلاس میں تحریک انصاف کے پارلیمنٹرینز کے علاوہ جماعتوں کی بھی نمائندگی۔شیخ رشید احمد اور اقبال محمد علی نے اجلاس میں خصوصی طورپر شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں بجٹ اجلاس اور ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…