اسلام آباد (این این آئی)نیب کے ایگزیکٹوبورڈ نے بد عنوانی کے تین ریفرنسز دائر کر نے اور آٹھ انکوائریوں کی منظور ی دیدی ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر قانو ن کے مطابق سختی سے عمل پیر ا ہے،ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں
اور اب تک نیب نے قوم کے لوٹے گئے 326ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہے، تمام ڈائریکٹرجنرلز تمام انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں۔پیر کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹیبلٹی،ڈی جی آپریشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے3 ریفرنسز دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔جس کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں طارق قاضی چیف ایگزیکٹو آفیسر این ٹی ڈی سی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
ملزمان پر مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر200ملین روپے ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک میں سرمایہ کاری کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو165.86ملین روپے کا نقصان پہنچا۔بیان کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں جاوید پرویز،سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر 120ملین روپے ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک میں سرمایہ کاری کرنے کا الزام ہے۔
جس سے قومی خزانے کو 120ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ڈاکٹر مجاہد کامران،سابق وائس چانسلر، پنجا ب یونیورسٹی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طوراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پرقواعدو ضواابط کے خلاف 454بھرتیاں کرنے اور من پسند افراد کو سکالر شپس دینیکا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 6انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی۔جن میں وزارت خارجہ،
وزارت داخلہ کے افسران واہلکاران ودیگر، سابق وزیراعظم،سابق وفاقی وزیر برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل،متعلقہ سیکرٹری،سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ، انٹر سٹیٹ گیس سسٹم، میسرز ایلین جی ٹرمینل پاکستان لیمیٹیڈ اور دیگر،جام خان شورو،سابق وزیر بلدیات،محکمہ ریونیو سندھ کے افسران اور دیگر،بلوچستان انٹیگریٹیڈ واٹر ریسورسز منیجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے اہلکاران و افسران اور دیگر،محکمہ ریونیو تحصیل فورٹ آباد،ضلع بہاولنگر کے اہلکاران و افسران اور سرکاری اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث افرادکے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری شامل ہیں۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 8انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں میسرز ایس ایس جی گیس کمپنی،انٹر سٹیٹ گیس سسٹم،ایل این جی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ اور دیگر،قدرت اللہ جنرل منیجر نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لیمیٹیداور دیگر، محمد سلیم مکتی،تھانو بولا خان ضلع جامشورو کے محکمہ ریونیو کے اہلکاران و افسران اور دیگر،محکمہ آبپاشی خیبر پختونخواہ کے اہلکاران و افسران اور دیگر،پیسکو پشاور کے اہلکاران و افسران اور دیگر،بلوچستان، انٹیگریٹیڈ واٹر ریسورسز منیجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے اہلکاران و افسران اور دیگر،سابق وزیر ریلوے
اورمحکمہ ریلوے سکھر ڈویژن کے اہلکاران و افسران اور دیگر اور قادر بخش کے خلاف انکوائریوں کی منظوری شامل ہیں۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے پنجاب انفراسٹرکچر کمپنی کی انتظامیہ، اہلکاران و افسران اور دیگر،منیجنگ ڈائریکٹر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن،وزارت صنعت وپیداوارکے اہلکاران و افسران اور دیگر،ساہیوال کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی کے اہلکاران اور دیگر۔پی آئی اے سی کے اہلکاران و افسران اور دیگر،وزارت تحفظ خوراک و تحقیق،صوبائی محکمہ خوراک،محکمہ کسٹم کے اہلکاران و افسران اور دیگراور سائیں راکھیو میرانی، سابق ڈی آئی جی لاڑکانہ اور دیگر کے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے
مطابق انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے کے ڈی اے کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے سابق ایڈمنسٹریٹر/انتظامیہ،بورڈ آف ریونیو کے اہلکاران و افسران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن مزید محکمانہ قانونی کارروائی کیلئے محکمہ ریونیو سندھ،این ایچ اے کے اہلکاران و افسران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن مزید قانونی کارروائی کیلئے این ایچ اے،ایم ٹی آئی خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور کے اہلکاران و افسران اور دیگر،مردان میڈیکل کمپلیکس مردان کے اہلکاران و افسران اور محکمہ آبپاشی خیبر پختونخوا کے خلاف انکوائریاں مزید قانونی کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو بھیجنے کی منظوری دی۔
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر قانو ن کے مطابق سختی سے عمل پیر ا ہے۔ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی گئی رقم کی واپسی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں اور اب تک نیب نے قوم کے لوٹے گئے 326ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹرجنرلز کو ہدایت کی ہے کی کہتمام انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔