اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ بار کے صدرامان اللہ کنرانی نے کہاہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس لیک کر کے صدر اور وزیر اعظم آرٹیکل چھ کے مطابق نااہلی اور آئین سے غداری کے مرتکب ہو چکے ہیں ، تحقیقات ہونی چاہیے ،آج پورے ملک کے وکلاء احتجاج کرینگے،جب تک ریفرنس کی کارروائی نہیں ہوتی تب تک بیٹھیں گے ، ہمارا دھرنا حکومت کے خلاف نفرت پر ہے۔
باقی بھی تین سو پچاس شکایات ہیں ،صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ یہاں صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خلاف ریفرنس کی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ میں سات تاریخ کو کوئٹہ گیا ،کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے بھی مذمت کی، بلوچستان بار نے بھی یہی مطالبہ کیا ہے ریفرنس ختم ہونا چاہیے۔امان اللہ کنرانی نے کہاکہ اگر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کچھ ہوتا ہے تو بلوچستان چیف جسٹس سے محروم ہوجائیگا۔ امان اللہ کنرانی نے کہاکہ کراچی کے تمام وکلاء بھی ہمارے ساتھ ہیں، ہم پاکستان بار کونسل کے احتجاج کی حمایت کریں گے ۔ امان اللہ کنرانی نے کہاکہ ہم ان تمام وکلاء جو احتجاج کر رہے ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ امان اللہ کنرانی نے کہاکہ آج جمعہ کو پورے ملک میں وکلاء کا احتجاج کریں گے اور عدالتوں سے بائیکاٹ کریں گے۔امان اللہ کنرانی نے کہاکہ مجھے بھی سپریم کورٹ بار کا صدر بننے کا موقع بلوچستان نے دیا ہے، ہم نو بجے سپریم کورٹ کے باہر بیٹھیں گے۔امان اللہ کنرانی نے کہاکہ جب تک ریفرنس کی کارروائی ختم نہیں ہوتی تب تک بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا دھرنا حکومت کے خلاف نفرت پر ہے۔انہوںنے کہاکہ باقی بھی تین سو پچاس شکایات ہیں ،صرف قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔امان اللہ کنرانی نے کہاکہ کئی ججز ایسے ہیں جب کے خلاف سخت شکایات ہیں مگر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔امان اللہ کنرانی نے کہاکہ صدر پاکستان نے ریفرنس کو لیک کیا، یہ لیکس ڈان لیکس سے بھی بڑی لیک ہے۔انہوںنے کہاکہ ڈان لیکس کی طرح اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ امان اللہ کنرانی نے کہاکہ صدر اور وزیر اعظم کے حلف میں بات یہ شامل ہے کہ وہ کوئی راز افشاں نہیں
کریں گے، صدر اور وزیر اعظم نے بہت بڑا جرم کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ صدر اور وزیر اعظم آرٹیکل چھ کے مطابق نااہلی اور آئین سے غداری کے مرتکب ہو چکے ہیں۔ امان اللہ کنرانی نے کہاکہ آج جمعہ کو بلوچستان کے تمام وکلاء بھی سپریم کورٹ کے باہر پہنچ رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں سپریم جوڈیشل کونسل اور ججز پر اعتماد ہے ، پہلے بھی افتخار چوہدری کے خلاف بد نیتی پر مبنی ریفرنس ختم کیا گیا تھا۔