اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ریسکیو 1122 کے اہلکار نے انسانیت کی بڑی مثال قائم کر دی، گھر میں اپنی بہن کا جنازہ چھوڑ کر ڈوب جانے والی لڑکیوں کی لاشیں ڈھونڈنے کے لیے پہنچ گیا، خیبرپختونخوا ریسکیو 1122 کی جانب سے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ سامنے آیا ہے جس میں تیراک کی تصویر کے نیچے درج کیا گیا ہے کہ
”گھر میں بہن کا جنازہ تیار ہو اور دوسرے کی بہن بیٹی کے جنازے کے لیے جسد خاکی کی تلاش میں سرگرداں یہ ہے ریسکیو 1122 کا تیراک ظاہر شاہ جو کنڈل ڈیم صوابی میں ڈوبنے والی تین بہنوں کی تلاش میں اپنی بہن کی تدفین کے لیے بھی شامل نہ ہو سکا، شاید اس سے کسی کو فرق نہ پڑے لیکن دنیا کے لیے مثال ہے۔“ تیراک ظاہر شاہ نے واقعی انسانیت کی ایک بڑی مثال قائم کر دی ہے۔ واضح رہے کہ عید کی چھٹیوں پر صوابی میں عوام کی ایک بہت بڑی تعداد کنڈل ڈیم سیر کے لیے آئی، یہاں سیر کے دوران آنے والوں کی ایک کشتی ڈوب گئی جس میں تین بچیاں جاں بحق ہو گئیں جبکہ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 35 افراد کو بچا لیا۔ ریسکیو 1122 کی ٹیم میں شامل ظاہر شاہ اپنی بہن کا جنازہ چھوڑ کر یہاں پہنچا اور ان بہنوں کی تلاش شروع کر دی۔ ان تین بہنوں کا نام، منزہ، اقصیٰ اور تقویٰ بتایا جاتا ہے۔ ان کی لاشیں والدین کے حوالے کر دی گئیں۔ خیبرپختونخوا ریسکیو 1122 کی جانب سے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ سامنے آیا ہے جس میں تیراک کی تصویر کے نیچے درج کیا گیا ہے کہ ”گھر میں بہن کا جنازہ تیار ہو اور دوسرے کی بہن بیٹی کے جنازے کے لیے جسد خاکی کی تلاش میں سرگرداں یہ ہے ریسکیو 1122 کا تیراک ظاہر شاہ جو کنڈل ڈیم صوابی میں ڈوبنے والی تین بہنوں کی تلاش میں اپنی بہن کی تدفین کے لیے بھی شامل نہ ہو سکا، شاید اس سے کسی کو فرق نہ پڑے لیکن دنیا کے لیے مثال ہے۔“