عالمی سطح پر کشمیر کی تحریک آزادی کو ایک اور بڑی کامیابی حاصل ہو گئی،نئی تاریخ رقم

1  جون‬‮  2019

مکتہ المکرمہ (این این آئی) بین الاقوامی سطح پر جموں و کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کو ایک اور کامیابی حاصل ہو گئی ہے۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے پہلی بار سعودی عرب کے شہر مکتہ المکرمہ میں ستاون اسلامی ممالک کے سربراہان کی کانفرنس میں جموں و کشمیر کے عوام کی نمائندگی کی جہاں اُنہیں اسلامی تعاون تنظیم کی قیادت نے خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی تھی۔

اس سے قبل آزاد کشمیر کے صدور اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں میں شرکت اور خطاب کرتے رہے ہیں لیکن اس بار پہلی مرتبہ آزاد کشمیر کے صدر کو سربراہان مملکت کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی جبکہ صدر سردار مسعود خان  کو خادم الحرمین الشر یفین کی طرف سے دعوت سحر میں بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان نے دوبارمسئلہ کشمیر کو پر زور انداز میں اٹھاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں کو اُن کا بنیادی حق، حق خود اردیت ہر صورت ملنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہاکہ کشمیر اور فلسطین میں جاری تحریکوں کو اسلامی دہشت گردی یا اسلامی شدت پسندی سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ اس سال مارچ کے اوائل میں ابوظہبی میں اسلامی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں بھارت کی وزیر خارجہ شسما سواراج کو مہمان خصوصی کی حیثیت سے دعوت دی گئی تھی جس پر پاکستان کے وزیر خارجہ نے یہ کہہ کر شریک ہونے سے انکار کر دیا تھا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے اور سات دہائیوں سے کشمیریوں کو ان کا جائز حق، حق خود ارادیت دینے سے انکار کر رہا ہے اس لیے بھارت کی وزیر خارجہ کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں مدعو کرنا نہایت منفی اور ضرر رساں پیش رفت ہے۔ لیکن اس بار صدر آزاد کشمیر کو سربراہ کانفرنس میں مدعو کر کے بھارتی وزیر خارجہ کی اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت سے پیدا ہونے والے منفی سفارتی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

صدر سردار مسعود خان نے کانفرنس کے میزبان اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلیمان بن عبدالعزیز کا تہہ دل سے شکریہ دا کیا جنہوں نے خصوصی دلچسپی لے کر جموں و کشمیر کے عوام کی نمائندگی کے لیے ایک اور بین الاقوامی دروازہ کھول دیا ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العشمین کا بھی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی دو ٹوک ا نداز میں حمایت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کو فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کرنے پر خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

اسلامی سربراہ کانفرنس میں جموں و کشمیر کے عوام کو نمائندگی دینے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی تحریک کو بین الاقوامی برادری میں تیزی سے پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ عالمی برادری کو اب یہ مکمل احساس ہو چکا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے نا جائز قبضہ کو دوام بخشنے کے لیے سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی برادری اب اس بات پر زور دے رہی ہے کہ بھارت طاقت کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی روش ترک کر کے مذاکرات اورکثیر الجہتی سفارتکاری سے اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرے۔

اُنہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے اُس بیان کا خاص طور پر خیر مقدم کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت کی تحریک کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی کا درو مدار مسئلہ کشمیر کے پرُ امن حل پر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ایک آپشن نہیں بلکہ نا گزیر ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ بہت تاخیر ہو جائے امن اور سفارت کاری  کو موقع دیا جائے تاکہ خطہ میں ہولناک نتائج کی حامل جنگ کو روکا جا سکے۔ اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے کشمیر کے وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے

صدر سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کے پر ُ امن سیاسی حل اور خطہ میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے نو نکاتی ایجنڈہ پیش کیا تھا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم اورعالمی برادری  جموں و کشمیر کے عوام کو بین الاقوامی طور پرتسلیم شدہ حق خود ارادیت دلانے کے لیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کر یں۔ صدر سردار مسعود خان نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کو ختم کرانے اور مسئلہ کشمیر کو طاقت سے حل کرنے کے بجائے بات چیت اورسفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے اور مقبوضہ جموں و کشمیر سے اپنی قابض فوج کو فوری طور پر انخلاء کرنے کے لیے بھارت کو مجبور کیا جائے۔

صدر آزاد کشمیر نے تجویز کیا کہ  اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سفارشات کی روشنی میں بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری مقرر کیا جائے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ صدر آزاد کشمیر نے بھارتی فوج کے انخلاء اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید کشمیر کے سیاسی رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کو لا متناہی قانونی اختیارات دینے والے کالے قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے کے علاوہ او آئی سی سے مسئلہ کشمیر کے تمام فریقوں کو مدد اور سہولت فراہم کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ وہ باہم بات چیت، ثالثی، مصالحت سمیت دیگر پُر امن ذرائع اور کشمیر الجہتی سفارت کاری کے ذریعے تناز عہ کشمیرکا پرُ امن، منصفانہ اور قابل عمل حل تلاش کر سکیں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…