جمعرات‬‮ ، 09 جنوری‬‮ 2025 

عالمی سطح پر کشمیر کی تحریک آزادی کو ایک اور بڑی کامیابی حاصل ہو گئی،نئی تاریخ رقم

datetime 1  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکتہ المکرمہ (این این آئی) بین الاقوامی سطح پر جموں و کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کو ایک اور کامیابی حاصل ہو گئی ہے۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے پہلی بار سعودی عرب کے شہر مکتہ المکرمہ میں ستاون اسلامی ممالک کے سربراہان کی کانفرنس میں جموں و کشمیر کے عوام کی نمائندگی کی جہاں اُنہیں اسلامی تعاون تنظیم کی قیادت نے خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی تھی۔

اس سے قبل آزاد کشمیر کے صدور اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں میں شرکت اور خطاب کرتے رہے ہیں لیکن اس بار پہلی مرتبہ آزاد کشمیر کے صدر کو سربراہان مملکت کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی جبکہ صدر سردار مسعود خان  کو خادم الحرمین الشر یفین کی طرف سے دعوت سحر میں بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان نے دوبارمسئلہ کشمیر کو پر زور انداز میں اٹھاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں کو اُن کا بنیادی حق، حق خود اردیت ہر صورت ملنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہاکہ کشمیر اور فلسطین میں جاری تحریکوں کو اسلامی دہشت گردی یا اسلامی شدت پسندی سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ اس سال مارچ کے اوائل میں ابوظہبی میں اسلامی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں بھارت کی وزیر خارجہ شسما سواراج کو مہمان خصوصی کی حیثیت سے دعوت دی گئی تھی جس پر پاکستان کے وزیر خارجہ نے یہ کہہ کر شریک ہونے سے انکار کر دیا تھا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے اور سات دہائیوں سے کشمیریوں کو ان کا جائز حق، حق خود ارادیت دینے سے انکار کر رہا ہے اس لیے بھارت کی وزیر خارجہ کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں مدعو کرنا نہایت منفی اور ضرر رساں پیش رفت ہے۔ لیکن اس بار صدر آزاد کشمیر کو سربراہ کانفرنس میں مدعو کر کے بھارتی وزیر خارجہ کی اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت سے پیدا ہونے والے منفی سفارتی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

صدر سردار مسعود خان نے کانفرنس کے میزبان اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلیمان بن عبدالعزیز کا تہہ دل سے شکریہ دا کیا جنہوں نے خصوصی دلچسپی لے کر جموں و کشمیر کے عوام کی نمائندگی کے لیے ایک اور بین الاقوامی دروازہ کھول دیا ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العشمین کا بھی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی دو ٹوک ا نداز میں حمایت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کو فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کرنے پر خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

اسلامی سربراہ کانفرنس میں جموں و کشمیر کے عوام کو نمائندگی دینے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی تحریک کو بین الاقوامی برادری میں تیزی سے پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ عالمی برادری کو اب یہ مکمل احساس ہو چکا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے نا جائز قبضہ کو دوام بخشنے کے لیے سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی برادری اب اس بات پر زور دے رہی ہے کہ بھارت طاقت کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی روش ترک کر کے مذاکرات اورکثیر الجہتی سفارتکاری سے اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرے۔

اُنہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے اُس بیان کا خاص طور پر خیر مقدم کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت کی تحریک کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی کا درو مدار مسئلہ کشمیر کے پرُ امن حل پر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ایک آپشن نہیں بلکہ نا گزیر ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ بہت تاخیر ہو جائے امن اور سفارت کاری  کو موقع دیا جائے تاکہ خطہ میں ہولناک نتائج کی حامل جنگ کو روکا جا سکے۔ اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے کشمیر کے وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے

صدر سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کے پر ُ امن سیاسی حل اور خطہ میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے نو نکاتی ایجنڈہ پیش کیا تھا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم اورعالمی برادری  جموں و کشمیر کے عوام کو بین الاقوامی طور پرتسلیم شدہ حق خود ارادیت دلانے کے لیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کر یں۔ صدر سردار مسعود خان نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کو ختم کرانے اور مسئلہ کشمیر کو طاقت سے حل کرنے کے بجائے بات چیت اورسفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے اور مقبوضہ جموں و کشمیر سے اپنی قابض فوج کو فوری طور پر انخلاء کرنے کے لیے بھارت کو مجبور کیا جائے۔

صدر آزاد کشمیر نے تجویز کیا کہ  اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سفارشات کی روشنی میں بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری مقرر کیا جائے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ صدر آزاد کشمیر نے بھارتی فوج کے انخلاء اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید کشمیر کے سیاسی رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کو لا متناہی قانونی اختیارات دینے والے کالے قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے کے علاوہ او آئی سی سے مسئلہ کشمیر کے تمام فریقوں کو مدد اور سہولت فراہم کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ وہ باہم بات چیت، ثالثی، مصالحت سمیت دیگر پُر امن ذرائع اور کشمیر الجہتی سفارت کاری کے ذریعے تناز عہ کشمیرکا پرُ امن، منصفانہ اور قابل عمل حل تلاش کر سکیں۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…