ٹوکیو ( آن لائن ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے میں امریکی پابندیاں رکاوٹ ہیں ان حالات میں معاملات آگے بڑھانا آسان نہیں ہوگا۔ لیکن ہمیں اپنے مفادات کو سامنے رکھنا ہوگا۔ بہت سی طاقتیں پاکستان اور ایران میں غلط فہمی پیدا کرنا چاہتی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ جاپان نے ہمیں 7.35 ارب روپے کی امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ پمز ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) کی توسیع کیلئے ہوگی
اس رقم پر نہ کوئی سود ہوگا اور نہ ہی کوئی قرضہ ہے اس کے ساتھ ساتھ جاپان پاکستان میں ان لینڈ کارگو کیلئے مشینیں نصب کرے گا اور سیکیورٹی اقدامات کے فروغ کیلئے بھی اقدامات کرے گا۔ جاپان اپنی صنعت چین سے پاکستان منتقل کرنے کا خواہشمند ہے کیونکہ چین میں اس کے اخراجات زیادہ ہیں اس سے پاکستانیوں کو روزگار ملے گا اور جاپان اپنی اشیاء4 چین کی مارکیٹ میں برابری کی بنیاد پر بھیج سکے گا۔ جس کا تینوں ممالک کو فائدہ ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کا ایران میں دیا گیا بیان درست ہے اس سے پاکستان کا وقار بلند ہوگا وزیراعظم عمران خان کے ایک جملے کو اٹھا کر کہانی نہیں گھڑی جاسکتی پاکستان کی پالیسی جس پر ہم کاربند ہیں۔ بہت سی طاقتیں پاکستان اور ایران میں غلط فہمی پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ایران بارڈر پر امن رہے۔ مشرقی بارڈر اور افغان بارڈر کی صورتحال سامنے ہے تیسرے بارڈر پر غلط فہمی کو پیدا کرکے ہم کون سی پاکستان کی خدمت کریں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں اور کوئی بینکنگ چینل نہیں ان حالات میں ایران سے مالی معاملات آگے بڑھانا آسان نہیں ہوگا۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مناب ہے تاہم اس منصوبے میں رکاوٹ امریکی پابندیاں ہیں لیکن ہمیں اپنے مفادات کو بھی سامنے رکھنا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی سرکار پاکستان کے خلاف زیر افشانی کررہی ہے بھارتی حکومت اپنے سیاسی مقاصد کیلئے کچھ بھی کر سکتی ہے۔ پاکستان کو بھارت کے معاملے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے مشکل حالاتم یں معیشت کو سہارا دیا اور معیشت کو درست سمت میں رکھنے میں اپنا کردار ادا کیا۔