پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ پشاور بی آر ٹی شفاف منصوبہ ہے اور اس اس سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا ،لاہور میٹرو 31 ارب روپے میں بنی اور پشاور بی آر ٹی 29 ارب روپے میں بن رہی ہے کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ پورے منصوبے میں ایک پائی کی کرپشن ثابت کریں۔
صوبائی کابینہ میں تبدیلی نا ممکن نہیں وزیر اعلیٰ محمود خان کو ٹاسک ملا ہوا ہے جو وزیر کام کرے گا کارکردگی دکھائے گا وہ وزیر رہے گا جو کارکردگی نہ دکھا سکا وہ گھر جائے گا وہ سوات مینگورہ میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے- ڈیڈک چیئرمین فضل حکیم خان بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بلاول زرداری اور مریم بی بی دونوں پاپا بچاؤ مھم میں لگے ہوئے ہیں۔ ملک میں پہلی بار احتساب ہو رہا ہے- احتساب سے بچنے کے لیے کوئی ٹرین مارچ کر رہا ہے کوئی کرپشن زدہ حکمرانوں کا اتحاد بنانے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پہلی بار اسمبلی سے باہر رہ گئے ہیں اس لئے اسے لگتا ہے کہ پارلیمنٹ نہیں چل سکتی۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سابقہ فاٹا اور ملاکنڈ ڈویژن کی عوام نے کافی مشکلات دیکھی ہیں مگر پاک فوج اور عوام نے مل کر دہشت گردی کو شکست دے دی۔ پی ٹی ایم پختونوں کے مسائل کی بات تو کرتے ہیں لیکن حل نہیں بتاتے حل حکومت کے پاس ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے ہر سال سو ارب روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے ان علاقوں کی تقدیر بدل جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کو متنازعہ بنانا افسوس ناک ہے پرانی فوٹیجز میڈیا پر دکھائی جارہی ہیں جبکہ بی آر ٹی کاسول ورک مکمل ہو چکا ہے دونوں طرف سڑکیں پختہ ہو گئی ہوئی ہیں بسیں بھی آنا شروع ہو گئی ہیں آئی ٹی ایس نظام کی تنصیب ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی سے پشاور اٹھے گا تنقید وہ لوگ کر رہے ہیں جنہوں نے اپنی باریوں میں پشاور شہر کے لیے کچھ نہیں کیا۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں سیاحت کی ترقی کے لیے بہت کچھ ہو رہا ہے سوات میں امن کے قیام سے سیاحت کو فروغ ملا ہے۔