اسلام آباد ( آن لائن ) چیئرمین نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے وزیر مملکت مراد سعید کو ماموں بنانے پر این ایچ اے کے چودہ اعلیٰ افسران کو شوکاز نوٹسز جاری کئے ہیں ۔ الزام کے تحت انے والے افسران میں ممبر ایڈمن اور جنرل منیجر لیول کے یہ افسران شامل ہیں ان افسران نے وزیر مملکت مراد سعید کے واضح احکامات کے باوجود نجی کمپنی پیتروسن کو فائدہ پہنچایا تھا
جبکہ وزارت مواصلات نے علی سیر محمود اور اصف ہرگن کے نجی کمپنی پیٹروسن کے ساتھ مبینہ روابط کی بھی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد شاہراہوں کے ارد گرد ناجائز قابضین کیخلاف آپریشن کیا تھا جبکہ پشاور اور اسلام آباد موٹر وے کے سرسز ایریا کا ٹھیکہ نجی کمپنی پیٹروسن کا منسوخ کردیا تھا تاہم چند گھنٹوں کے بعد اس کمپنی نے تمام سروسز ایریاز پر اپنے آپریسن شروع کردیئے اور ٹھیکہ منسوخی کے باوجود اس کمپنی نے ایم ون پر کاروبار جاری رکھا جس سے قومی خزانہ کو کئی ملین کا نقصان ہوا۔ ویر مملکت مراد سعید کو جب اس کرپشن سکینڈل کا علم ہوا تو انہوں نے تحقیقات کے لئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ وزارت کو دے دی ہے جس کی روشنی میں چودہ اعلیٰ افسران کو شوکاز نوٹسز جاری کئے گئے ہیں اور جواب طلب کئے گئے ہیں ذرائع نے بتایا کہ مراد سعید شوکاز نوٹسز کا جواب ملتے ہی این ایچ اے کے چودہ رکنی کرپٹ گروہ کے خلاف سخت ایکشن لیں گے اور کرپٹ عناصر سے ادارہ کو پاک کریں گے۔