پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا اسمبلی میں مہنگائی اور بے روزگاری سے متعلق بحث میں اپوزیشن اراکین نے حکومت کو اڑے ہاتھوں لیا۔اپوزیشن اراکین نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا،اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے آخری 2سالوں کے دوران ایشیائی بینک سے 80ارب کا قرضہ لیا ۔خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر محمود جان کی صدارت میں ایک گھنٹہ بیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ،
اجلاس میں مہنگائی اور بے روزگاری سے متعلق بحث میں اپوزیشن اراکین نے حکومت کو اڑے ہاتھوں لیا ،اے این پی رکن خوشدل خان کا کہنا تھا کہ قرضے اور میگا پراجیکٹس سے ملک میں خوشی نہیں آتی،سابق حکومت نے آخری 2سالوں کے دوران ایشیائی بینک سے 80ارب کا قرضہ لیا،قرض پر 24ارب 75کروڑ سود کی ادائیگی کرنا ہوگی،ملک کا ہر بچہ صوبے اور وفاق کے قرض کی ادائیگی کریگا،پیپلز پارٹی رکن نگہت اورکزئی کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے کہا تھا کہ انہیں رولاؤنگا،اب عوام رو رہی ہے،اسٹیٹ بینک کا اختیار اس وقت آئی ایم ایف کے پاس ہے،ایم ایم اے رکن عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ سرکاری رپورٹ کیمطابق ہرسال 10لاکھ افراد بے روزگار ہر سال 40لاکھ لوگ غربت کی لکیر کے نیچے ہورہے ہیں،ڈالر 124سے 145پر پہنچ گیا،افراط زر 10سے بڑھ کر 14تک پہنچنے کا خدشہ ہے،جی ڈی پی 5اعشاریہ 5سے کم ہوکر 3.5پر پہنچ گیا،گردشی قرضوں میں 240ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے،موجودہ حکومت نے اب تک 3ہزار ارب کا قرضہ لیا ہے،ٹیکس جمع کرنے میں 485ارب کی شارٹ فال کا سامنا ہے،تیل 26اور گیس کی قیمت میں 142فیصد اضافہ ہوا،صوبائی وزیر سیاحت وکھیل عاطف خان نے اظہار خیال کیا کہ ساٹھ سالوں میں جتنا قرضہ لیا گیا تھا اس سے زیادہ گزشتہ 10سالوں میں گیا،روزانہ 6ارب سے زائد سود کی مد میں ادا کررہے ہیں،صرف سود سے روزانہ 650اسکول یا 650کلومیٹر روڈ بن سکتا ہے،
غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کاروباری آسانی دے رہے ہیں،22کروڑ میں سے صرف 8لاکھ عوام ٹیکس دے رہے ہیں، عاطف خان کا کہنا تھا کہ فیصل واؤڈا کے روزگار کی فراہمی کے بیان سے اتفاق نہیں کرتا،فیصل واؤڈا کو ایسے بیانات سے احتراز کرنا چاہیئے،ابو بچاؤ مہم والے یاد رکھیں ایک کیس بھی ہمارے دور میں شروع نہیں ہوا ۔فالودہ اور سائیکل والے کے اکاونٹ سے اربوں نکل رہے ہیں،بعد ازاں کورم نشاندہی پر اسمبلی کااجلاسم منگل تک ملتوی کردیا گیا۔