پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

اسلام آباد کی جانب ملین مارچ کا حتمی فیصلہ ،ن لیگ اور پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن جماعتیں متفق، دھماکہ خیز اعلان کردیاگیا

datetime 13  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ،جب تک انتخابات نہیں کروائے جائینگے غیر یقینی کی صورتحال میں اضافہ ہوتا جائے گا،اسلام آباد کی جانب ملین مارچ کا فیصلہ حتمی ہے ، کسی صورت اپنے پلان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، (ن)لیگ اور پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ ہے ، عوامی ایشوز پر باہر نکلیں گے ،18 ویں ترمیم کو واپس لینے سے فائدہ کی بجائے نقصان ہوگا ۔

ہفتہ کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک بحران کا شکار ہوچکا، کاروبار سمیت ہر چیز تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ۔ انہوں نے کہاکہ ایسی حکومت ہی صرف نا اہل نہیں بلکہ عمران خان کو لانے والے بھی آج پریشان ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ان ہاؤس تبدیلی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، موجودہ صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک انتخابات نہیں کروائے جائینگے غیر یقینی کی صورتحال میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کی جانب ملین مارچ کا فیصلہ حتمی ہے ، کسی صورت اپنے پلان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی بھی ہمارے ساتھ ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم عوامی ایشوز پر باہر نکلیں گے ، قائدین نہ بھی نکلے تو عوام ہمارے ساتھ ہوگی ۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہاکہ میری اپنی اس ملک میں سیاسی حیثیت ہے، میرے ساتھ 10 لاکھ سے زائد افراد ہیں، میں کسی کا محتاج نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کے طلبا کو کبھی سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ سیاست دانوں کو عزت نہیں دیتے اور انہیں ملزم بناتے ہیں ان کی عزت کیسے کی جائے؟ ۔انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم نے صوبوں اور وفاق کو مضبوط کیا ہے، اس ترمیم کو واپس لینے سے فائدہ کی بجائے نقصان ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ جے یو آئی اب اس جگہ پہنچ چکی ہے جہاں ہم نے عوام کو متحرک کردیا ہے،

اب دیگر سیاسی قوتیں خودبخود ہمارے ساتھ چلیں گی۔ انہوں نے کہاکہ عالمی طاقتوں نے ہمیشہ اسلامی ممالک میں تقسیم کی سازش کی، آج لیبیا اور سوڈان کی صورتحال کی وجہ بھی یہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سامراجی قوتوں نے ہی افریقی ممالک، سلطنت عثمانیہ اور عرب ریاستوں کو تقسیم کیا ۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی تناظر میں ہمیں بھی اپنے ارد گرد نظر رکھتے ہوئے ہوش کے ناخن لینا ہونگے۔قبل ازیں سابق صدر آصف علی عیادت کے مولانا فضل کی رہائش گاہ پہنچے انہوں نے مولانا کی مزاج پرسی اور خیریت دریافت کی۔ آصف علی زرداری کے ہمراہ راجہ پرویز اشرف ، ڈاکٹر قیوم سومرو ، سردار علی خان بھی تھے جبکہ ملاقات کے موقع پر مولانا لطف الرحمٰن ، مولانا عبدالواسع ، مولانا اسعد محمود ودیگر موجود بھی موجود تھے۔۔ آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے مابین سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…