ہفتہ‬‮ ، 29 جون‬‮ 2024 

’’آپ حکومت سے بات کر کے کیوں سیٹلمنٹ نہیں کر لیتے معاملہ رفع دفع ہو جائے گا‘‘ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے کیا پیشکش کی؟ حمزہ شہبازنے سنگین دعوے کردیئے

datetime 13  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل نیب شہزاد سلیم نے ان کی ڈگری کیخلاف پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد واپس لینے پر رعایت دینے کی پیشکش کی ،یہاں تک کہا گیا کہ میں بہت دباؤ میں ہوں آپ حکومت سے بات کر کے کیوں سیٹلمنٹ نہیں کر لیتے معاملہ رفع دفع ہو جائے گا ،نیب کی کارروائیوں کے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں ہتک عزت کا دعویٰ کروں گا ،

اگر میری بیمار والدہ کو نوٹس بھجوایا جا سکتا ہے تو علیمہ خان کو طلب کر کے کیوں تحقیقات نہیں ہو سکتیں ،صاف پانی اور آشیانہ کی طرح منی لانڈرنگ کے الزامات بھی جھوٹے ثابت ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ذکیہ شاہنواز ،عظمیٰ زاہد بخاری ، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر کے ہمراہ180ایچ ماڈل ٹاؤن میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ گزشتہ دس سے پندرہ روز کی کارروائیوں سے ایسا لگتا ہے کہ نیب کو پورے ملک میں صرف شریف خاندان کے خلاف ہی کارروائی کرنی ہے ۔آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات گزشتہ کئی ماہ سے چل رہی ہیں ، اس کے بارے میں شہباز شریف سے بھی تحقیقات کی گئیں لیکن اچانک نیب کی تیزی کے پیچھے کیا محرکات ہیں ؟۔ میرے خلاف صاف پانی، رمضان شوگر ملز اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیسز کی تحقیقات چل رہی ہیں اور لاہو رہائیکورٹ میں ججز صاحبان نے پوچھا کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کس کیس میں مطلوب ہے تو ریکارڈ پر موجود ہے کہ نیب نے کہا کہ ہمیں حمزہ کی گرفتاری مطلوب نہیں ۔ پھر ایسی کیا تیزی آ گئی کہ میری لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت ہوتی ہے اور اگلے روز نیب مجھے دوبارہ طلب کر لیتا ہے ۔ مجھے تین گھنٹے تک بٹھایا گیا اور پوچھ گچھ ہوتی رہی اور واپس آتے ہوئے مجھے نیب والوں نے بتایا کہ آپ کو 16اپریل کو دوبارہ بلا رہے ہیں ۔ ابھی مجھے 16کا نوٹس ملا اور اس کے بعد 15اپریل کو بھی طلبی کا نوٹس بھیج دیا گیا ، ان نوٹسز کی سیاہی خشک نہیں ہوتی اور میری والدہ اور دو بہنوں کو بھی نوٹسز بھجوا دئیے گئے ۔

نیب اور پولیس نے میری بہن کے گھر کا گھیراؤ کیا او رمجھے میری بہن نے فون کر کے بتایا ۔ کیا مہذب معاشروں میں بیٹیوں کوا س طرح نوٹس جاری کئے جاتے ہیں ۔ میری والدہ کو متعدد امراض لا حق ہیں اور انہیں بھی نوٹس بھیج دیا گیا ۔ اس لئے میں کہتا ہوں کہ یہ نیب ، نیازی گٹھ جوڑ ہے ۔ سب نے اپنی اپنی قبر میں جانا ہے اور کسی نے ہمیشہ یہاں نہیں رہنا ۔ ایک روز میری گاڑی ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کے دفتر تک گئی او رمجھے پروٹوکول کے ساتھ کہا جاتا ہے کہ ڈی جی نیب آپ سے ملنا چاہتے ہیں اور پھر کہا گیا کہ میرے لئے دودھ پتی لائی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اللہ کو جان دینی ہے میں یہ باتیں ایسے ہی نہیں کر رہا ۔مجھے شہزاد سلیم صاحب نے کہا کہ اسمبلی میں میری ڈگری کے خلاف قرارداد جمع کرائی گئی ہے میں اس پر پریشان ہوں اسے واپس لے لیں ۔ میں نے کہا کہ یہ بات تو زبان زد عام ہے ۔مجھے کہا گیا کہ آپ یہ قرارداد واپس لے لیں آپ کو نوٹس نہیں آئے گا، آپ کو ایک ماہ تک نہیں بلائیں گے ۔ جس پر میں نے کہا کہ میں وعدہ نہیں کر سکتا ۔ مجھے ڈی جی نیب نے کہا کہ آپ کے والد نے بڑا کام کیا ہے آپ حکومت سے کیوں بات نہیں کر تے اور سیٹلمنٹ کر لیں ۔ میں بڑے دباؤ میں ہوں ،

حکومت سے سیٹلمنٹ کر لیں اور معاملے کو رفع دفع کر سکتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس بات کا گواہ ہے ۔ مجھے یہ کہا گیا کہ آپ کو ہائیکورٹ سے ضمانت کی کیا ضرورت تھی ہم تو آپ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے جس پر میں نے کہا کہ جس طرح میرے والد کو بلایا صاف پانی میں گیا اور گرفتار آشیانہ میں کر لیا گیا میرے پاس قانونی حق ہے میں اسے کیوں استعمال نہ کروں ۔ دودھ کا جلا چھاج بھی پھونک پھونک پر پیتا ہے ہے جس پر وہ ہنسنے لگ گئے ۔ انہوں نے کہا کہ چھپن کمپنیوں میں اربوں روپے کے غبن کا شور مچایا گیا ، آشیانہ میں اربوں روپے کی کرپشن کہاں گئی ؟۔

مجھے جو صاحب گرفتار کرنے آئے تھے انہوں نے بھی سر سید احمد خان کے قصے سنائے کیا ادارے ایسے کام کرتے ہیں ، یہ بغض کی انتہا ہے جو عمران نیازی کے اندر چھپا ہوا ہے ، آج بھی کئی لوگ نیب کے عقوبت خانوں میں بند ہیں اور ان کی کوئی شنوائی نہیں ، وہاں لوگ روز جیتے او رروز مرتے ہیں ، احد چیمہ کی مثال سب کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ تعالیٰ نے بیس سال بعد اولاد کی نعمت سے نوازا اور میری بیٹی کو اللہ نے نئی زندگی دی ، میں عدالت کی دی گئی مہلت سے ایک روز قبل پاکستان واپس آیا جو منی لانڈرنگ کرنے والے ہوں وہ اغیار سے واپس نہیں آتے ، اگر ان کے دل میں چور ہو تو وہ بھاگتے ہیں ۔

اب کہا جارہا ہے کہ ہم نے 85اربب روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے ، میری ایک ایک پائی ٹیکس میں ڈیکلئر ہے ۔ میں اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ مجھے بھی بلائیں او رڈی جی نیب کو بھی بلائیں اور حساب لیں ۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کہتے ہیں کہ نیب کی جانب سے وزیر اعظم کو بلانا قوم کی توہین ہے ،کیا چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنا اور بیٹیوں کو نوٹس جاری کرنا توہین نہیں ہے ۔ آپ کون سے نئے پاکستان کے بھاشن دیتے ہیں ۔ ہمارے دور میں گروتھ ریٹ 5.8پر تھا جو آج 2.9پر آ گیا ہے ، ڈالر 71سالہ تاریخ میں ریکارڈ 35فیصد بڑھا ہے اور روپے کی قدر کم ہوئی ہے ،دس دنوں میں سٹاک ایکسچینج میں 600ار روپے ڈوب گئے ہیں ۔

فیصل واڈا کہتے ہیں کہ پانچ دنوں میں نوکریوں کا سیلاب آنے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی بیماری کا مذاق اڑایا جاتا ہے ،طبی بنیادوں پر نواز شریف کو ضمانت ملنے پر بھی طنز کے نشتر برسائے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کہتے ہیں کہ علیم خان کو بھی ضمانت دو ، آپ عدلیہ کو ڈکٹیشن دے رہے ہیں ،آپ کو مرضی کے فیصلے اچھے لگتے ہیں اور جو آپ کے مزاج کے خلاف آئے وہ آپ کو گراں گزرتے ہیں ۔ آپ کہتے ہیں کہ نواز شریف پارٹی کی صدارت کیوں کرتا ہے اور جہانگیر ترین صاحب بنی گالہ میں عمران خان کے ساتھ چائے پیتے ہیں اور سرکاری اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میری بیمار والدہ کو نوٹس آ سکتا ہے ،

مریم نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو سکتی ہیں تو علیمہ خان میرے لئے قابل احترام ہیں ان کے اثاثوں کا حساب کتاب بھی ہونا چاہیے ۔ وہ بند لفافہ لہرا کر کہتی ہیں کًہ مجھ سے مت پوچھو عدالت سے پوچھو ۔ انہوں نے کہا کہ کون نہیں جانتا کہ نعیم بخاری پی ٹی آئی کے دیرینہ سپورٹرز ہیں اور سپریم کورٹ میں شریف فیملی کے خلاف کیسز کے لئے ان کی خدمات لی جاتی ہیں ۔ یہ کون سا احتساب ہو رہا ہے ، پاکستانی قوم اس کا حساب لے گی ۔انہوں نے کہا کہ آج نیب کے خوف کی وجہ سے سرکاری افسر فائلوں پر دستخط نہیں کر رہے کہ نیب آ جائے گا ،یہ کونسا نیا پاکستان ہے اور کون سے نئے پاکستان کا احتساب ہے ۔ مجھے انتظار ہے اعلیٰ عدلیہ مجھے بھی بلائے او رنیب کو بھی بلائے ،نیب کی کارروائیوں کے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں ہتک عزت کا دعوی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی پوی قوم مہنگائی کی آگ میں جل رہی ہے اور آپ شریف خاندان کے بغض اور حسد میں جل رہے ہو ۔ آشیانہ او رصاف پانی کی طرح منی لانڈرنگ کا الزام بھی جھوٹ ثابت ہوگا۔

موضوعات:



کالم



سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی


میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…