ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کی سمت درست ہے یا غلط؟ کتنے فیصد لوگوں نے سمت غلط قراردے دی

datetime 15  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)امریکہ کے انٹرنیشنل ریپلیکن انسٹی ٹیوٹ کے سروے کے مطابق 60 فیصد لوگوں نے ملک کی سمت غلط قراردے دی ہے۔نیشنل سروے آف پبلک اوپنین پاکستان (آئی آر آئی) کے تازہ سروے کے مطابق پاکستان کی سمت درست ہے یا غلط اس سوال کے جواب میں 60 فیصد (2395) لوگوں نے سمت کو غلط اور 38 فیصد (1498) نے درست قراردیا ہے۔3 فیصد لوگوں نے اس حوالے سے اپنی رائے

دینے سے گریز کیا۔57 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ وزیراعظم عمران خان اچھا کام کررہے ہیں جن میں سے 17 فیصد نے ان کی کارکردگی کو بہت اچھا جبکہ 40 فیصد نے اچھا قراردیا ہے۔40 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کو ایک یا دو سال دینے کے لیے تیار ہیں جبکہ ان ہی میں سے 14 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت نے اپنے وعدوں پر عمل شروع کردیا ہے۔پاکستان میں موجودہ جمہوریت کے حوالے سے کل 59 فیصد لوگوں نے مثبت رائے کا اظہار کیا جن میں سے 16 فیصد نے بہترین قراردیا، دوسری طرف منفی رائے دینے والوں میں 36 فیصد لوگ شامل ہیں جن میں سے چار فیصد کے مطابق ملک میں جمہوریت کی حالت بدترین ہے۔سروے کے مطابق 74 فیصد لوگوں کے مطابق ملک کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت سے جڑا ہے جن میں سے 39 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قراردیا، 18 فیصد کے خیال میں غربت اور 15 فیصد کے مطابق بے روزگاری بڑے مسائل ہیں۔96 فیصد لوگوں کی رائے کے مطابق فوج اپنا کام درست طور پر کررہی ہے جن میں سے 75 کے مطابق یہ انتہائی اچھا کام کررہی ہے۔ 30 فیصد کی رائے میں میڈیا بہت اچھا، 40 فیصد کی رائے میں اچھا اور 15 فیصد کے مطابق برا جبکہ نو فیصد کے مطابق بہت برا کام کررہا ہے،اسی طرح 30 فیصد لوگ عدالتوں کے کام سے بہت جبکہ 40 فیصد کافی مطئمن ہیں تاہم 18 فیصد لوگوں کے

خیال میں عدالتیں اپنا کام درست انداز میں نہیں کررہی ہیں۔اگر اگلے ہفتے الیکشن ہوں تو 34 فیصد لوگ تحریک انصاف، 21 فیصد مسلم لیگ ن اور 12 فیصد پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں گے۔68 فیصد پاکستانیوں کے مطابق کرپشن ملک کا سب سے مسئلہ ہے۔کیا آپ نے زندگی میں کبھی سرکاری نمائندے کو رشوت دی، اس سوال پر 26 فیصد لوگوں نے ہاں اور 63 فیصد نے نہ میں جواب دیا

جبکہ 11 فیصد لوگوں نے اس حوالے سے اپنی رائے محفوظ رکھی۔آئی آر آئی کے سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 18 سے 35 سال کے درمیان 77 فیصد نوجوانوں نے روزگار کے کم مواقعوں کی شکایت کی اور یہ ملک کے نوجوانوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔سروے میں گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے 84 فیصد لوگوں نے مثبت رائے کا اظہارکیا

جن میں سے 46 فیصد کے مطابق نتائج بالکل درست جبکہ 38 فیصد نے درست قرار دیا۔83 فیصدلوگوں کا خیال ہے کہ الیکشن شفاف ہوئے جن میں سے 50 فیصد نے الیکشن کو مکمل طور پر آزاد اور غیرجانبدار جبکہ 33 فیصد نے کافی حد تک شفاف اور غیرجانبدار قرار دیا۔سروے کے لیے گزشتہ سال یکم سے 22 نومبر کے درمیان تین ہزار 991 لوگوں سے رائے لی گئی۔ سروے میں شہروں اور دیہی علاقوں کے رہنے والے 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی رائے کو شامل کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…