جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

تحریک انصاف کا ایک اوریوٹرن۔۔۔!!! ماضی میں پی ٹی آئی ،(ن) لیگ کے جس کام پر تنقید کرتی رہی ،اقتدار میں آکر وہی کام خود کرنے کا فیصلہ کرلیا،تمام دعوے ٹھس

datetime 14  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(اے این این) صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کو ترقیاتی فنڈز نہ دینے کے دعوے سے پیچھے ہٹتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پنجاب نے اپنے ہر رکن صوبائی اسمبلی کے لیے 10 کروڑروپے مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ا س سلسلے میں حکومت پہلے ہی حکمراں جماعت کے اراکین اسمبلی سے ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز حاصل کرچکی ہے۔

اس سلسلے میں پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اراکین صوبائی اسمبلی نے ترقیاتی تجاویز جمع کروادی ہیں لیکن مالی مشکلات کے سبب فنڈز جاری نہیں ہوسکے۔اس کے ساتھ اراکین اسمبلی نے عوام کی مشکلات کے حل کے لیے علاقے کے سینئر افسران کے تعاون نہ کرنے پر بیوروکریسی کا معاملہ اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی اپنے علاقوں میں نئے ترقیاتی منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں تاکہ خاص کر ان یونین کونسلوں میں جو مسلم لیگ(ن)کے دورِ حکومت میں نظر انداز کردی گئیں تھیں۔سینئر رہنما کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بلدیاتی حکومت کے نظام میں بھی تبدیلی چاہتی ہے کیوں موجودہ نظام میں تمام میونسپل کارپوریشنز اور ضلعی کونسلز میں اراکین کی اکثریت مسلم لیگ (ن)سے تعلق رکھتی ہے۔چناچہ بلدیاتی حکومت کے قانون میں تبدیلی صوبائی اسمبلی کے ذریعے ہی کی جاسکتی ہے لیکن اس کے لیے پی ٹی آئی کے پاس ایوان میں مطلوبہ اکثریت موجود نہیں۔اس صورتحال میں صوبائی اسمبلی نے ہر حکومتی رکن اسمبلی کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کرتے ہوئے ان سے ترقیاتی تجاویز طلب کیں۔اس ضمن میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی چوہدری عدنان نے بتایاکہ ہم نے حکومتِ پنجاب کو ترقیاتی تجاویز جمع کروادی ہیں اور اس سلسلے میں جلد فنڈز جاری ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں متعدد علاقوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ گزشتہ حکومت صرف کیشن کے لیے منصوبے شروع کرنے میں مصروف رہی تھی۔دوسری جانب حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کو پہلے سے جاری منصوبوں کی وجہ سے نئے منصوبوں کے آغاز میں مشکلات کا سامناہے، جس کی وجہ سے فنڈز کے اجرا میں تاخیر ہورہی ہے، تاہم اراکین اسمبلی اپنے حلقوں کے لیے ترقیاتی فنڈز کے حصول کے لیے پر امید ہیں۔واضح رہے کہ ماضی میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ(ن)کو اراکین اسمبلی کے ذریعے ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بناتی تھی لیکن اب خود پنجاب میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پی ٹی آئی نے اپنے اراکینِ صوبائی اسمبلی سے ترقیاتی تجاویز طلب کرلیں۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…