اسلام آباد(آن لائن) وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے شعبہ ڈی ایم نے گھپلوں کی تاریخ رقم کر دی ،وفاقی دارالحکومت کے اہم سیکٹروں میں فلاور مارکیٹوں میں من پسند افراد کو دکانیں اور ٹھیلے لگانے کی اجازت دیدی گئی، روزانہ لاکھوں کی آمدن، بل بورڈ اور بینر کی ادائیگیوں میں بھی کروڑوں روپے گھپلوں کاانکشاف ،اسلام آباد میں سینکڑوں جعلسازی کے تحت بنائے گئے کھوکھے دھڑلے سے چل رہے ہیں جبکہ ماہانہ نہ دینے والے غریب افراد کے کھوکھے گرا دئیے گئے ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردی ۔با خبر ذرائع سے معلو م ہو ا ہے کہ سی ڈی اے کے شعبہ ڈی ایم اے نے اسلام آباد کی قائم کر دہ تمام سیکٹروں میں فلاور مارکیٹوں من پسندافراد کوروزانہ ہزاروں روپے رشوت لینے کے عوض ٹھیلے لگانے کی اجازت دے رکھی ہے F/6 F/7سمیت دیگر سیکٹروں میں چند مقامات پر ملی بھگت سے خودساختہ مارکیٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ڈی ایم اے کے افسران و اہلکاروں نے پہلے جعلی کھوکھوں کے لیٹر تقسیم کرتے ہوئے عوامی حلقوں سے لاکھوں روپے وصول کئے جب لیٹر وصول کرنے والے غریب لوگوں نے کھوکھے تعمیر کئے توچےئرمین سی ڈی اے کو تحقیقاتی اداروں نے اے لیٹر لکھا جس میں کہاگیاکہ اسلام آباد کے ہر پارک وگرین بیلٹ پر کس قانون کے تحت کھوکھے تعمیر کئے گئے ہیں، جس پرسابق چےئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی ،جس کے مطابق 249جعلی کھوکھوں کاانکشاف ہواتھالیکن جعلی کھوکھوں کے لیٹر جاری کرنے والے سابق ڈائریکٹرا منصور اور کلرک رفاقت اور دیگر عملے کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیاجاسکا جبکہ کھوکھے گرانے کاعمل شروع کر دیاگیااس دوران اسلام آباد سے تقریباً200کھوکھے گرائے گئے اور ایف آئی اے کوخانہ پری کے لئے جوابی لیٹر دیاگیاکہ ہم نے تمام کھوکھے گرا دےئے ہیں ۔
ذرائع نے بتایاکہ ڈی ایم اے کے عملے میں شامل افسران و کلرکوں نے اسلام آباد کے پوش علاقوں میں 70سے زیادہ کھوکھے بنا کر کرائے پر دے رکھے ہیں جن سے یہ اہلکار ہر ماہ فی کھوکھا50ہزار سے 1لاکھ تک کرائے وصو ل کرتے ہیں اگر کسی اہم شخصیت کاکھوکھاگرانے کے لئے انفورسمنٹ ایکشن کرتی ہے توانفورسمنٹ کے عملے کو معطل یا تبدیل کر دیا جاتا ہے ۔
ذرائع نے بتایاکہ ڈی ایم اے کے تحت اسلام آباد کی تجارتی مراکزمیں بل بورڈ کاکرایہ ہر ماہ کروڑوں روپے بنتاہے لیکن عملے نے اسلام آباد کی بڑی بڑی مارکیٹوں میں بل بورڈ کاکرایہ وصو ل کرنے کے بجائے ان سے ملی بھگت کر رکھی ہے جس سے قومی خزانے کو ہرسال کروڑوں روپے کانقصان اٹھانا پڑتاذرائع نے بتایاکہ ڈی ایم اے کے افسران نے اسلام آباد کے سیاحتی مراکزشکر پڑیاں راول لیک میں جھولے سلپنگ ریلزوغیرہ کے ٹھیکے بھی من پسندافراد کودے رکھے ہیں جن کی وصولیوں کاادارے میں ریکارڈ ہی موجود نہیں تحقیقاتی ادارے کے ذرائع نے بتایاکہ سی ڈی اے کے شعبہ ڈی ایم اے کے کرپٹ ملازمین کے خلاف ثبوت اکٹھے کئے جاچکے ہیں آئندہ چند دنوں میں ان افسران کوقانونی گرفت میں لیاجائیگا۔