کوٹری (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ہمارے خلاف سازشیں کررہی ہے ،اسلام آباد پر چڑھائی کی تو حکومتی تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں گے، میرٹ پروفاقی حکومت مرادعلی شاہ کا مقابلہ نہیں کر سکتی ، تحریک انصاف کو دھاندلی کرکے حکومت ملی، ہمیں عوام کی خدمت کر نے کی سزا دی جارہی ہے ،ہم کسی جعلی جھوٹی جے آئی ٹی کو نہیں مانتے، پیپلزپارٹی کے جیالوں کو مت للکاریں،
حکومت جتنا آگے جارہی ہے ملک اتنا ہی پیچھے جا رہا ہے، معیشت کا برا حال ہوگیا ہے، عوام مہنگائی سے تنگ ہیں، ملک میں غریبوں کے گھر کے چولہے ٹھنڈے ہورہے ہیں ، حکومت سوچ رہی ہے ،18 ویں ترمیم ختم کر کے انہیں فائدہ ہوگا،خان صاحب اصولوں کی سیاست سے پہلے سیاست کے اصول تو سیکھو، سیاست میں عوام کی مرضی چلتی ہے اور میچ میں امپائر کی انگلی،ای سی ایل اور جیل کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، تم تو کٹھ پتلی ہو تم تو بے نامی وزیر اعظم ہو۔ہفتہ کو کوٹری میں جامشورو برج اور کوٹری فلائی اوور برج کے افتتاح کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ حکومت نے گورنننس اور ڈلیوری کو ترجیح بنایا۔ہم نے تھر کے لوگوں کو روزگار اور پورے سندھ میں مفت طبی سہولت دی۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے حکومت تو حاصل کرلی لیکن عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے صرف اور صرف عوام کی خدمت کی ہے اور ہمیں عوام کی خدمت کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ سندھ کے لوگ پیپلزپارٹی سے محبت کرتے ہیں، پیپلزپارٹی کے جیالوں کو مت للکاریں۔چیئر مین پی پی پی نے کہا کہ حکومت جتنا آگے جارہی ہے ملک اتنا ہی پیچھے جا رہا ہے، معیشت کا برا حال ہوگیا ہے، عوام مہنگائی سے تنگ ہیں، ملک میں غریبوں کے گھر کے چولہے ٹھنڈے ہورہے ہیں۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ جنہوں نے 50 لاکھ گھر دینے تھے انہوں نے لوگوں کے سر سے چھت تک چھین لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت کے 6 ماہ کے دوران بیرون ملک سے 10 ارب 72 کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے گئے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ حکومتی وزیر کہتے ہیں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے جبکہ عوام 2 وقت کی روٹی کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔انہوں نے وفاقی حکومت پر الزام لگایا کہ انہوں نے سندھ کا پانی اور بجلی بند کردیا ہے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ حکومت کو پگڑیاں اچھالنے کے علاوہ کچھ نہیں آتا۔جعلی اکاؤنٹس کیس میں بلاول بھٹو زرداری کے والد
آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے خلاف بنی جے آئی ٹی کی رپورٹ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ہم کسی جعلی جھوٹی جے آئی ٹی کو نہیں مانتے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی انتقامی سیاست کا کڑا مقابلہ کرے گی۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ، تحریک انصاف کو دھاندلی کرکے حکومت ملی ہے وہ ہم سے فری اینڈ فیئر الیکشن میں جیت نہیں سکتے، کام کا مقابلہ نہیں کرسکتے، خدمت میں مقابلہ نہیں کرسکتے، وفاق کا وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب، وزیاعلی سندھ مراد علی شاہ سے مقابلہ نہیں کر سکتے،
اب سازش کے تحت ہمیں نکالناچاہتے ہیں، پہلے بھی ناکام ہوئے اب بھی ہوں گے۔بلاول بھٹو زر داری نے وزیر اعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ خان صاحب اصولوں کی سیاست سے پہلے سیاست کے اصول تو سیکھو، سیاست میں عوام کی مرضی چلتی ہے اور میچ میں امپائر کی انگلی۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ آپ نے حکومت تو بنا لی لیکن قوم کا وقار قائم نہیں رکھ سکے،آپ نے آج اصولوں کی سیاست کا دھوکہ دے کر ووٹ تو چوری کر لئے لیکن آج سیاست کے اصولوں کے آگے ہار گئے،
آپ اور آپ کے لاڈلوں نے حکومتی عہدے تو حاصل کر لئے لیکن ان کی پاسداری نہ کر سکے، جتنے وعدے کئے سب جھوٹ نکلے، دعوے فراڈ نکلے، قسمیں ہوا میں اڑ گئیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی آنکھوں پر غرور کی پٹی ہے اور دماغ طاقت کے نشے میں ہے، دل بے حسی سے پتھر ہوچکا ہے، آپ کو نہ نظر آرہا ہے نہ سنائی دے رہا ہے اور نہ محسوس ہورہا ہے کہ لوگ روٹی کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔بلاول نے کہا کہ سندھ کے عوام کو دیوار سے کیوں لگایا جارہا ہے،
صرف اس لئے کہ انھوں نے اپنے ووٹ چوری نہیں ہونے دیئے، انھوں نے کٹھ پتلیوں کو مسترد کردیا، صرف اس لئے کہ وہ مطلب پرستوں کے جھانسے میں نہیں آئے، اس لئے سندھ کے عوام کو سزا دے رہے ہو کہ وہ بھٹو کے وفادار ہیں ،اگر یہ بات ہے تو یاد رکھو اگر سندھ کے عوام نے اسلام آباد پر چڑھائی کا فیصلہ کر لیا، اگر بلوچستان کے عوام نے احساس محرومی کی وجہ سے اسلام آباد پر چڑھائی کافیصلہ کر لیا، اگر جنوبی پنجاب کے عوام نے حق لینے کیلئے، خیبرپختونخوا نے اسلام آباد پر چڑھائی کا فیصلہ کر لیا تو تمہاری حکومت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں گے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول نے کہا کہ تم صبر کا امتحان نہ لو،
تم سے پہلے بھی بہت فرعون آئے، ان کے انجام سے سبق سیکھو، جیالو کو مت للکارو ، اگر باز نہ آئے تو پھر تمھیں سکھائیں گے کہ ووٹ کی چوری کا بدلہ کیسے لیا جاتا ہے، زہریلی زبان چلانے سے عوام کے زخموں پر مرہم نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ الزام تراشی سے آپ کی جھوٹی انا کی تسکین ہوسکتی ہے لیکن غریب کا پیٹ نہیں بھر سکتا، کانٹوں کی جھاڑیوں سے آپ کا دامن تار تار ہوسکتا ہے لیکن کسی کو سایہ نہیں مل سکتا، تحریک انصاف حکومت کانٹوں کی جھاڑیوں میں تبدیل ہوچکی ہے۔ لائیٹ کی اسپیڈ سے چلنے والی حکومت کو معلوم نہیں ہوسکا کہ ملک کا پہیہ جام کیوں ہوچکا ہے، ایک دن میں پانچ سو ارب روپے کا قرضہ کیسے بڑھا، قرضے لینے پر خودکشی کا کہنے والے آج قرضہ ملنے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں، تین ماہ بعد سندھ کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے آئے اور مایوس ہوکر بھاگ گئے۔انہوں نے کہاکہ ہم ای سی ایل اور جیل کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، تم تو کٹھ پتلی ہو تم تو بے نامی وزیر اعظم ہو۔