اسلام آباد (آن لائن)پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سید خورشید شاہ کی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات ۔ملاقات سپیکرز ہاوس میں ہوئی جس کے دوران پارلیمانی امور سمیت قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کمیٹیوں کو جلد فعال بنانے میں اپوزیشن اپنا کردار ادا کرے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت سے عوامی مفاد کی قانون سازی ناگزیر ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ اپوزیشن عوامی مسائل کے حل
کے لیے قانون سازی میں تعاون پر تیار ہے۔جبکہ سابق اپوزیشن لیڈر کا حکومت کو منی بجٹ نہ لانے مشورہ بھی دیا گیا ،ملاقات کے دوران خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن عوام پر بوجھ ڈالنے والے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرے گی اوراپوزیشن رہنماوں کے درمیان ملاقات بھی ہونی چاہیے۔خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف ابھی جیل میں ہیں۔وہ جب باہر آئیں گے تو ملاقات ہو جائے گی ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف جو فیصلہ آیا وہ ایسا نہیں کہ ضمانت نہ ہونواز شریف ایک دو ماہ میں جیل سے باہر آ جائیں گے عمران خان کے خلاف نیب کیسز وزیراعظم کی توہین نہیں انصاف سب کے ساتھ ایک جیسا ہونا چاہیئے ماضی میں وزیراعظم گیلانی اور نواز شریف کو عدالت نے سزا دی صدر زرداری نیب اور عدالتوں میں پیش ہوتے رہے وزیراعظم عمران خان بھی عدالت جائے گا اس میں کوئی توہین نہیں خورشید شاہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے معاملے میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں طے تھا کہ آئندہ اجلاس میں حکومت اپوزیشن بیٹھیں گے 14 یا پندرہ کو اپوزیشن نمائندوں سے وزیر پارلیمانی امور کی میٹنگ ہو گی امید ہے اس میٹنگ میں قائمہ کمیٹیاں فائنل ہو جائیں گی پیپلز پارٹی، ن لیگ سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں ہم ایشوز پر متفقہ موقف اپناتے ہیں، ہمارے آپس میں مکمل رابطے ہیں۔ باقی یہ سب کو سمجھنا چاہیئے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی دو الگ جماعتیں ہیں۔