اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آپ نے بتائے بغیر مہمند ڈیم کے سنگ بنیاد کی تاریخ تبدیل کر دی، بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا، ہوسکتاہے اب سنگ بنیادکی تقریب میں شامل نہ ہوں،نہیں سر! پ کوشامل ہوناپڑےگا،آپ کوڈیم افتتاح میں آنے کی درخواست کروں گا، حکومت کی طرف سے معافی مانگتا ہوں، چیف جسٹس اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کے مابین نئی گج ڈیم کی تعمیر سے
متعلق کیس کی سماعت کے دوران مکالمہ، چیف جسٹس نے وزیراعظم کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھا دیا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نےحکومت سے شکوہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا سے کہا کہ آپ نے بتائے بغیر مہمند ڈیم کے سنگ بنیاد کی تاریخ تبدیل کر دی، بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا جس پر فیصل واوڈا نے کہا کہ وہ حکومت کی طرف سے معافی مانگتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ ہوسکتاہے اب سنگ بنیادکی تقریب میں شامل نہ ہوں جس پر فیصل واوڈا نے چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ نہیں سر !آپ کوشامل ہوناپڑےگا،آپ کوڈیم افتتاح میں آنے کی درخواست کروں گا۔چیف جسٹس نے نئی گج ڈیم سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ ایکنک میٹنگ نہ ہوئی توشارٹ نوٹس پربلالیں گے۔ آئندہ سماعت پرچاروں وزرائے اعلیٰ آکربتائیں کیاکرناہے؟چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ وزیراعظم کوپتہ ہی نہیں کتنے معاملات پڑے ہوئے ہیں،آئندہ سماعت پرچاروں وزرائے اعلیٰ آکربتائیں کیاکرناہے؟چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ وزیراعظم کوپتہ ہی نہیں کتنے معاملات پڑے ہوئے ہیں، ہم ٹیک اپ نہ کرتے توکیس رکاہواتھا،اللہ بر کت ڈالے،کچھ پانی تو آئےگا،بجلی تو ملےگی۔ چیف جسٹس نے آئندہ سماعت اپنے چیمبر میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔