لاہور(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نیب کے کالے قانون کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے لہذا نیب کو اپنا نام نون اکاؤنٹیبلٹی بیورو رکھ لینا چاہیے، نیب نے شہبازشریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع کردی ہے، شہبازشریف کے خلاف صاف پانی میں کچھ نا بن سکا تو انہیں آشیانہ ہاوسنگ اسکیم کیس میں گرفتار کیا گیا۔
نیب نیازی گٹھ جوڑ کے پی کے مالم جبہ کیس پر کیوں خاموش ہے؟ کیوں وزیراعلی خیبرپختونخوا کو گرفتار نہیں کیا جاتا؟ اگر شہبازشریف گرفتار ہو سکتے ہیں تو وزیراعلی کے پی بھی گرفتار ہوسکتے ہیں۔اپنے ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعلی پنجاب اور پارٹی صدر شہبازشریف سے نیب کی آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس کی تفتیش پر شدید تنقید کی اور کہا کہ آج کی نئی خبر اور نیا تماشہ، آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام گھسا پٹا فرسودہ طریقہ ہے، نیب نے شہبازشریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ ترجمان (ن) لیگ نے کہا کہ نیب کو باضابطہ طو پر اپنا نام تبدیل کرکے نون اکاؤنٹیبلٹی بیورو رکھ لینا چاہیے، نیب کے اس کالے قانون کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ جنوری 2018 میں شہبازشریف کے خلاف صاف پانی منصوبے کی تحقیقات ہوئیں، صاف پانی میں کچھ نا بن سکا تو انہیں آشیانہ ہاوسنگ اسکیم کیس میں گرفتار کیا گیا۔لیگی ترجمان نے سوال اٹھائے کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے پی کے مالم جبہ کیس پر کیوں خاموش ہے؟ کیوں وزیراعلی خیبرپختونخوا کو گرفتار نہیں کیا جاتا؟ اگر شہبازشریف گرفتار ہو سکتے ہیں تو وزیراعلی کے پی بھی گرفتار ہوسکتے ہیں، اختیارات کے ناجائز استعمال پر وزیراعظم کے خلاف مقدمہ کیوں نہیں بنایا جاتا؟ سیر و تفریح کے لیے سرکاری ہیلی کاپٹر کے کیس پر کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟مریم اورنگزیب نے عمران خان کی بہن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علیمہ باجی کے غیر قانونی اثاثوں اور منی لانڈرنگ پر کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟ علیمہ خان کی غیر قانونی جائیداد عمران خان کی بے نامی ہے۔انہوں نے وزیراعظم کے قریبی ساتھی کے حوالے سے بھی سوال کیا کہ نیب جہانگیر ترین پر کیوں خاموش ہے؟ جہانگیرترین نے اپنے باورچی اور بچوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، سپریم کورٹ سو موٹو کیوں نہیں لیتی؟