بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کیا اس وقت اکھٹے ہوں گے جب سب جیل میں ہوں گے؟ مولانافضل الرحمان کے صبر کا پیمانہ لبریز، آصف علی زرداری اور نوازشریف کو کھری کھری سنادیں

datetime 5  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے صدر آصف علی زرداری سے دوسری ملاقات کی ۔ہفتہ کو مولانا فضل الرحمان پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی قیادت کو قریب لانے کے مشن پر ہیں اور اسی مقصد کیلئے انہوں نے آصف زرداری سے چوبیس گھنٹے میں دوسری ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کارروائیوں پر اظہار تشویش کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان ملاقات کے دوران مؤقف اپنایا کہ موجودہ صورتحال میں اپوزیشن جماعتوں کو تمام گلے شکوے ختم کردینے چاہئیں۔ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آصف علی زرداری اور مولانافضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں کے خلاف جاری کارروائیوں پراظہارتشویش کیا اور مستقبل میں اپوزیشن جماعتوں کی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی۔مولانا فضل الرحمان کی آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان دوریاں ختم کرنے کی بھی کوشش جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں تمام گلے شکوے ختم کر دینے چاہئیں اور تمام اپوزیشن جماعتوں کو مل بیٹھ کرحکمت عملی طے کرنی چاہیے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آصف زرداری سے ملاقات پہلے سے طے نہیں تھی، ملاقات کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا، ہم نے اتفاق کیا کہ الیکشن میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی، الیکشن کے بعد ہم نے کہا تھا کہ حلف نہ اٹھایا جائے لیکن اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے ہماری رائے سے اتفاق نہیں کیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کے عدم اتفاق رائے سے سب متاثر ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے فیصلے ملک کو کمزوری کی طرف لے جارہے ہیں، یہ حکومت عوام کی منتخب حکومت نہیں،

جعلی مینڈیٹ رکھتی ہے، حکومت کی پالیسی کے نتیجے میں ڈالر کہاں پہنچ گیا، اسٹاک ایکسچینج میں اْلو بول رہے ہیں، 24 ارب سے زیادہ کے زرمبادلہ ذخائر تھے، اب نصف سے کم رہ گئے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اقتصادی مضبوطی کسی بھی ملک کے استحکام کیلئے لازم ہے، ریاست مدینہ کے خدوخال اور تقاضوں سے حکومت واقف نہیں، حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پاک چین دوستی خطرے میں ہے، 70 سال پرانی دوستی میں دوری پیدا ہورہی ہے۔امیر جے یو آئی نے کہا کہ

چین کے ساتھ اقتصادی شراکت داری ہونے جارہی تھی، اقتصادی راہداری کے منصوبوں کو امریکا کی خواہش پرسْست کیا جارہا ہے، موجودہ صورتحال پر ہمیں مطمئن کیوں نہیں کیا جارہا، قوم کا حق ہے کہ اسے بتایا جائے ملک کو کہاں لے جایا جا رہا ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈا بہت متحرک ہے، مدارس سے متعلق مطالبات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اپوزیشن جماعتوں کے پاس گرینڈ اپوزیشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، اپوزیشن لیڈر کو پیغام بھیجا کہ

اپوزیشن جماعتوں سے تجاویز لیں، تجاویز کی روشنی میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی حکمت عملی نہیں ہوگی تو پھر ڈیل کی باتیں زورپکڑیں گی، آصف زرداری سے گرینڈ اپوزیشن کے معاملے میں گلہ ضرور ہوا، زرداری صاحب تیار ہوتے ہیں تو ن لیگ نہیں ہوتی، ن لیگ تیار ہوتی ہے تو زرداری صاحب نہیں ہوتے، کیا ہمیں اس وقت اکٹھے ہونا ہے جب سب جیل میں ہوں گے؟مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں قائد حزب اختلاف کو

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) بنانے میں کامیاب رہیں، نا امیدی کی باتیں نہیں، صرف فیصلہ کرنے کی جرات چاہیے، میرا سوال بھی یہی ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کیوں اکٹھی نہیں ہو پارہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے چند دن پہلے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں چند ممالک کے لوگوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی، یہ پہلے نام ڈال دیتے ہیں، ردعمل کا جائزہ لیتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیر میں ظلم پر حکومتی خاموشی پر سوال نہیں اٹھایا جارہا؟ 2 فروری کو کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس بلارہا ہوں۔دوسری جانب سابق صدر آصف زرداری کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں نواز شریف کا کوئی ذکر نہیں آیا، صرف سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…