لاہور( وائس آف ایشیا) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی از سر نو تحقیقات کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیاں سرگرم ہو گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی نئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رکن انٹیلی جنس ایجنسیاں معاملہ کی ازسرنو تحقیقات کے لیے سرگرم ہوگئی ہیں اور واقعہ سے متعلق بیک گراؤنڈ ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے۔
قومی اخبار میں شائع خبر کے مطابق حکومتی ذرائع نے ماڈل ٹاؤن کیس میں بننے والی نئی جے آئی ٹی کے حوالے سے تازہ پیشرفت کے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی ممبر انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ازسرنو تحقیقات کے لیے بیک گراؤنڈ ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا۔ نئی جے آئی ٹی کی ممبر انٹیلی جنس ایجنسیاں کیس سے جڑے گواہوں اور عینی شاہدین کا ریکارڈ بھی اکٹھا کر رہی ہیں اور واقعہ کے روز تعینات پولیس اہلکاروں کی فہرستیں بھی اکٹھی کی جا رہی ہیں۔جے آئی ٹی کی پہلی میٹنگ کے بعد ممبر انٹیلی جنس ادارے وقوعہ سے جڑے گواہان اور عینی شاہدین کے انٹرویوز کریں گے،واقعہ کے روز تعینات پولیس اہلکاروں کے انٹرویوز بھی کیے جائیں گے تا کہ پاکستان عوامی تحریک کے شہید کارکنان اور ان کے لواحقین کو انصاف دلایا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی ممبرز نے پْرانی جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی حاصل کر لی تا کہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ واقعہ کے حقائق کہاں مسخ کئے گئے جس کی وجہ سے انصاف کی فراہمی نہ ہو سکی۔ماڈل ٹاؤن کیس جیسے معاملات کی تحقیقات کا تجربہ رکھنے والے سکیورٹی آفیشلز نے اس نمائندے کو بتایا کہ اس معاملہ کی ازسرنوتحقیقات شروع ہوں گی تو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر قانون، آئی جی پنجاب، سیکرٹری ٹو چیف منسٹر اور دیگر افسر شاہی جو ماڈل ٹاؤن واقعہ سے کسی صورت بھی جڑے ہوئے تھے سب سے سوالات ہو سکتے ہیں۔