جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

ایک روپیہ قرضہ نہ لیکر 15سو ارب بیرونی قرضہ چڑھا لیا 240ارب کا اضافی سود الگ، گردشی قرضے بڑھ کر 1362ارب ہو گئے، ملکی اقتصادی صورتحال کیا ہے؟ خوفناک انکشافات سامنے ا ٓگئے

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی معاشی و اقتصادی صورتحال دگرگوں کا شکار ہے اور اس میں بہتری کیلئے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ ایسے میں معروف صحافی ارشاد بھٹی نے اپنے کالم میں پاکستان کی معاشی صورتحال کو ابتر قرار دیتے ہوئے مختلف خطرناک اعدادوشمار کی نشاندہی کی ہے۔ ارشاد بھٹی اپنے کالم میں

ایک جگہ لکھتے ہیں کہ 2019 چڑھ چکا، عمران خان کیلئے ایک بڑا چیلنج معیشت بحالی کا، معاشی صورتحال انتہائی ابتر، بلکہ معاشی کباڑہ ہی ہو چکا، جیسے یہ ٹھیک کہ اگر احتساب اب نہیں تو پھر کبھی نہیں، ویسے یہ بھی درست کہ2019 معیشت کے حوالے سے عمران خان، اسد عمر کیلئے ’ابھی نہیں تو کبھی نہیں‘ والا سال، اس سال کوئی معاشی سرا ہاتھ نہ آیا تو پھر حالات بہت خراب، آپ اندازہ لگائیں گزشتہ 6ماہ میں ایف بی آر کے مقرر کرد ہ ہدف سے ٹیکس آمدنی 184ارب کم رہی، 5مہینوں میں ڈالر 15روپے مہنگا ہوا، مطلب ایک روپیہ قرضہ نہ لے کر 15سو ارب بیرونی قرضے بڑھے جبکہ اندرونی قرضوں پر 240ارب کا اضافی سود الگ، زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب ڈالر سے کم ہو کر 14ارب ڈالر تک آ گئے، گردشی قرضے ایک ہزار ارب سے بڑھ کر 1362ارب ہو گئے، ڈیوٹی اور ٹیکس بڑھانے بلکہ روپیہ ڈی ویلیو کرنے کے باوجود بھی نہ امپورٹ میں کمی ہوئی نہ ایکسپورٹ بڑھی، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، ایشین ڈویلپمنٹ بینک سمیت سب کہہ رہے، اگر یہی حال رہا تو ہماری معاشی ترقی مطلب مجموعی پیداوار 6فیصد سے سکڑ کر 3فیصد رہ جائے گی، اس کا مطلب ہوگا نئی نوکریاں نہ نئے کاروبار، 2018کا سال پاکستانی اسٹاک ایکسچینج کیلئے بدترین ثابت ہوا، پاکستانی اسٹاک ایکسچینج دنیا کی 5بدترین اسٹاک مارکیٹوں میں، ایک سال میں ساڑھے 3ہزار پوائنٹس گرے،

مسلسل مندی دیکھ کر سرمایہ کار 53کروڑ 74لاکھ ڈالر کے شیئرز بیچ کر چلتے بنے، اسٹاک ایکسچینج کی ویلیو میں 22ارب ڈالر کی کمی ہوئی، آگے سنئے، پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ مستحکم سے منفی ہو چکی اور کریڈٹ ریٹنگ بی سے مائنس بی اور جس حساب سے حکومت قرضے لے رہی، اسی حساب سے قرضے لئے گئے تو اگلے 3سالوں میں 10ہزار ارب کے قرضے مزید چڑھ جائیں گے

۔یہ اپنی معیشت کی ایک جھلک، معیشت کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا، بے شک ایک ہمالیائی چیلنج، بلاشبہ جہالت، ناانصافی، بدعنوانی جیسے مسائل بھی اہم، لیکن اگلے 12مہینوں میں معیشت قدموں پر کھڑی یا کم ازکم سیدھی نہ ہوئی، عام آدمی تک ریلیف نہ پہنچا تو یقین جانئے تبدیلی سے جڑے امیدوں کے دیے بجھنا شروع ہو جائیں گے اور اگر تبدیلی کے دیے بجھنا شروع ہوئے تو پھر وہ دیے پھر سے جلنا شروع ہو جائیں گے جن کی روشنی ہمیشہ اپنے اور اپنوں کیلئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…