جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بارڈر مینجمنٹ پالیسی : افغانستان سے علاج کیلئے پاکستان آنیوالوں کی تعداد میں کمی،افغان مریض اب کہاں جانے لگے؟ حکومت کا اعتراف

datetime 22  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں بارڈر مینجمنٹ پالیسی کی وجہ سے افغانستان سے علاج کے لیے پاکستان آنے والے افراد کی تعداد میں بھارت کے مقابلے میں کمی واقع ہوئی ہے۔ رکنِ قومی اسمبلی مہیش کمار ملانی کی جانب سے گزشتہ 4 سالوں کے دوران افغانستان میں بھیجی جانے والی برآمدات میں کمی کی تفصیلات طلب کرنے پر وزارت کامرس نے تحریری جواب جمع کروایا۔

واضح رہے کہ دوسرے ممالک میں علاج کی غرض سے سفر اختیار کرنے کو میڈیکل ٹوررازم کہا جاتا ہے، 2016 تک پاکستان افغانستان سے آنے والے طبی سیاحوں کا اہم مرکز تھا جس کی وجہ یکساں ثقافت، زبان اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں علاج کی سستی سہولیات تھیں۔تاہم اب علاج کے لیے پاکستان آنے والے مریضوں کی تعداد میں کمی آگئی ہے جو علاج معالجے کے لیے اب بھارت کا رخ کرتے ہیں۔وزارت کی جانب سے اس تعداد میں کمی کی وجوہات میں متعدد باتوں کا ذکر کیا گیا ہے جس میں پاکستان کی بارڈر مینجمنٹ پالیسی، پاکستانی ویزا کے حصول میں دشواریاں، سرحد پار کرنے کے مقام پر غیر ضروری چیک پوسٹیں، پولیس رپورٹ کا لازم ہونا، ڈاکٹر کا وقت اور رہائش کے انتظام میں مشکلات شامل ہیں۔تحریری جواب میں بتایا گیا کہ افغان مریض پاکستان میں علاج کروانے کو ترجیح دیتے ہیں اس کے باوجود ہر ماہ ہزاروں افغانی علاج کی تلاش میں بھارت جاتے ہیں جس پر یہ تجویز دی گئی کہ پاکستان کو ملک میں صحتی سیاحتی کو ترقی دینے کے لیے سہولیات میں اضافہ کرنا پڑے گا۔اس حوالے سے وزارت کامرس نے ایک جامع پالیسی بھی ترتیب دی تا کہ افغان منڈیوں تک رسائی دوبارہ حاصل کی جائے جو گزشتہ چند سالوں سے دیگر ممالک کی جانب سے منتقل ہوگئیں تھیں جبکہ خدمات کے شعبے میں بڑی مارکیٹ افغان سیاحت کا فروغ ہے۔وزارت کامرس کے مطابق امریکا، چین اور برطانیہ کے بعد افغانستان وہ چوتھا ملک ہے جہاں پاکستان کی برآمدات سب سے زیادہ بھیجی جاتی ہیں، وزارت کامرس سفارتکاری، پالیسی کے قیام، تجارتی ایڈجسٹمنٹ اور سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کے ذریعے منڈی پر اثر انداز ہونا چاہتی ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…