بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

بارڈر مینجمنٹ پالیسی : افغانستان سے علاج کیلئے پاکستان آنیوالوں کی تعداد میں کمی،افغان مریض اب کہاں جانے لگے؟ حکومت کا اعتراف

datetime 22  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں بارڈر مینجمنٹ پالیسی کی وجہ سے افغانستان سے علاج کے لیے پاکستان آنے والے افراد کی تعداد میں بھارت کے مقابلے میں کمی واقع ہوئی ہے۔ رکنِ قومی اسمبلی مہیش کمار ملانی کی جانب سے گزشتہ 4 سالوں کے دوران افغانستان میں بھیجی جانے والی برآمدات میں کمی کی تفصیلات طلب کرنے پر وزارت کامرس نے تحریری جواب جمع کروایا۔

واضح رہے کہ دوسرے ممالک میں علاج کی غرض سے سفر اختیار کرنے کو میڈیکل ٹوررازم کہا جاتا ہے، 2016 تک پاکستان افغانستان سے آنے والے طبی سیاحوں کا اہم مرکز تھا جس کی وجہ یکساں ثقافت، زبان اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں علاج کی سستی سہولیات تھیں۔تاہم اب علاج کے لیے پاکستان آنے والے مریضوں کی تعداد میں کمی آگئی ہے جو علاج معالجے کے لیے اب بھارت کا رخ کرتے ہیں۔وزارت کی جانب سے اس تعداد میں کمی کی وجوہات میں متعدد باتوں کا ذکر کیا گیا ہے جس میں پاکستان کی بارڈر مینجمنٹ پالیسی، پاکستانی ویزا کے حصول میں دشواریاں، سرحد پار کرنے کے مقام پر غیر ضروری چیک پوسٹیں، پولیس رپورٹ کا لازم ہونا، ڈاکٹر کا وقت اور رہائش کے انتظام میں مشکلات شامل ہیں۔تحریری جواب میں بتایا گیا کہ افغان مریض پاکستان میں علاج کروانے کو ترجیح دیتے ہیں اس کے باوجود ہر ماہ ہزاروں افغانی علاج کی تلاش میں بھارت جاتے ہیں جس پر یہ تجویز دی گئی کہ پاکستان کو ملک میں صحتی سیاحتی کو ترقی دینے کے لیے سہولیات میں اضافہ کرنا پڑے گا۔اس حوالے سے وزارت کامرس نے ایک جامع پالیسی بھی ترتیب دی تا کہ افغان منڈیوں تک رسائی دوبارہ حاصل کی جائے جو گزشتہ چند سالوں سے دیگر ممالک کی جانب سے منتقل ہوگئیں تھیں جبکہ خدمات کے شعبے میں بڑی مارکیٹ افغان سیاحت کا فروغ ہے۔وزارت کامرس کے مطابق امریکا، چین اور برطانیہ کے بعد افغانستان وہ چوتھا ملک ہے جہاں پاکستان کی برآمدات سب سے زیادہ بھیجی جاتی ہیں، وزارت کامرس سفارتکاری، پالیسی کے قیام، تجارتی ایڈجسٹمنٹ اور سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کے ذریعے منڈی پر اثر انداز ہونا چاہتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…