ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پانی کا بل تک جیب سے نہ دیا،بلاول ہائوس کا کھانا بھی کہاں سے آتا رہا، پیسے کون دیتا تھا؟جعلی اکائونٹس کیس میں بلاول کو بھیجے گئے سوالنامے میں حیران کن انکشاف

datetime 7  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )مبینہ جعلی اکانٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں قائم ہونے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) کی جانب سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بھیجے گئے سوال نامے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹوزرداری کو تفصیلی سوال نامہ بھجوا دیا گیا ہے جس میں بلاول سے زرداری گروپ کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے 20 کے

قریب سوالات پوچھے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سوال نامے میں بلاول سے پوچھا گیا ہے کہ زرداری گروپ کے کاروباری معاملات کون دیکھتا ہے؟ ڈائریکٹر کی حیثیت سے آپ نے کب ذمہ داریاں سنبھالیں؟، زرداری گروپ کا اومنی گروپ سے کاروبارِی تعلق کی نوعیت کیا ہے؟۔ذرائع کے مطابق بلاول سے لکی انٹرنیشنل کے اکانٹ سے زردارِی گروپ میں جمع کیے گئے پیسوں کا پوچھا گیا ہے جبکہ عمیر ایسوسی ایٹس، اوشیئن انٹرپرائزز اور ڈریم ٹریڈنگ اینڈ کمپنی سے متعلق سوالات بھی شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق سوال نامے میں پوچھا گیا کہ ‘عمیر ایسوسی ایٹس اکائونٹس سے پیسوں کی 34 منتقلیاں کیسے ہوئی ہیں؟ مکان نمبرڈی 30 بلاک۔ 3 کلفٹن کا 15 لاکھ 40 ہزار روپے کا پانی کا بل تھا، 20 اپریل 2015 کو یہ بل ایک نجی بینک میں میسرز رائل انٹرنیشنل کے اکانٹ سے کیسے جمع کرایا گیا؟ بلاول ہاس کو کھانا فراہم کرنے والے ریسٹورنٹ کو لاجسٹک ٹریڈنگ کے اکانٹ سے 44 لاکھ 40 ہزارروپے کیسے ادا کئے گئے؟۔پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے بلاول بھٹو کیلئے جے آئی ٹی کا سوال نامہ وصول کرنے کی تصدیق کردی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جمعہ یا ہفتہ کے روز تحریری جواب دوں گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو کو 22 نومبر کواس حوالے سے سمن بھجوایا تھا، سمن میں بلاول بھٹو کو 28 نومبر کو

طلب کیا گیا تھا، لیکن بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سمن پر پیش نہیں ہوئے تھے۔تاہم 30 نومبر کو بلاول بھٹو زرداری کی قانونی ٹیم نے جعلی بینک اکائونٹس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو اپنے تحریری جواب میں بتایا تھا ہے کہ ان کے موکل کو زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ کی لین دین کے حوالے سے علم نہیں۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے جے آئی ٹی کو دیئے گئے

تحریری جواب میں کہا گیا تھا کہ ان کے والد آصف علی زرداری تمام کاروباری معاملات دیکھ رہے تھے۔بلاول نے اپنے جواب میں دعوی کیا کہ اگرچہ یہ درست ہے کہ وہ زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز میں سے ہیں، تاہم انہوں نے کاروباری معاملات میں حصہ نہیں لیا۔ تمام معاملات ان کے والد آصف علی زرداری دیکھتے تھے لہذا جے آئی ٹی کو جعلی بینک اکائونٹس کیس سے

متعلق ان سے ہی پوچھ گچھ کرنی چاہیے۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے جعلی بینک اکانٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید، ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں۔اسی کیس میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پیش ہوچکے ہیں۔تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکانٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکانٹس سے بھی کروڑوں روپے نکل چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…