اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

مجھ پر تو یہ قانون لاگو ہی نہیں ہوتا کیونکہ۔۔ دوہری شہریت کیس میں برطانوی شہریت رکھنے والےزلفی بخاری کاسپریم کورٹ میں حیران کن جواب ، ایساقانونی نکتہ پیش کر دیا کہ سب دیکھتے ہی رہ گئے

datetime 5  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کراتے ہوئے سپریم کورٹ میں دہری شہریت کیس میں دائر درخواست خارج کرنے کی استدعا کردی ہے اور کہا ہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتاہے ۔ تفصیلات کے مطابق زلفی بخاری کے جواب میں کہا گیا ہے کہ وہ برطانیہ میں پیدا ہوئے،

شہریت بعد میں حاصل نہیں کی، انھوں نے برطانوی شہری ہوتے ہوئے بھی پاکستانی شہریت حاصل کی۔پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ 13 سے 18 سال کی عمر تک انھوں نے اسلام آباد کے اسکول سے تعلیم حاصل کی، جب کہ اعلی تعلیم برطانوی یونی ورسٹی برونیل سے حاصل کی۔جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری کے خاندان کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے ہے، وہ رکن پارلیمنٹ نہیں، جبکہ آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتاہے۔جواب میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری رکن پارلیمنٹ نہیں، وزیراعظم کو معاون خصوصی تعینات کرنے کا مکمل اختیار ہے، اس کے علاوہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق عدالت نے دیا، ووٹ کا حق دیکر قومی ترقی میں انہیں شامل نہ کرنا سوالیہ نشان ہے۔زلفی بخاری کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی آئی ایم ایف سمیت کئی اداروں سے معاونت حاصل کرتا ہے،جبکہ آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتاہے۔جواب میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری رکن پارلیمنٹ نہیں، وزیراعظم کو معاون خصوصی تعینات کرنے کا مکمل اختیار ہے، اس کے علاوہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق عدالت نے دیا، ووٹ کا حق دیکر قومی ترقی میں انہیں شامل نہ کرنا سوالیہ نشان ہے۔زلفی بخاری کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی آئی ایم ایف سمیت کئی اداروں سے معاونت حاصل کرتا ہے، عالمی اداروں کے غیر ملکی سربراہان سے معاونت لی جاسکتی ہے تو دہری شہریت والے پاکستانی سے کیوں نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…