اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)العزیزیہ ریفرنس،احتساب عدالت نے نوازشریف سے اہم سوال کا جواب مانگ لیا،العزیزیہ کی دستاویزات پیش کیوں نہیں کیں؟سپریم کورٹ نے طلب کیاتھاوہاں دستاویزپیش کردیتے، عدالت نے نوازشریف کے وکلا کو ہدایت کی کہ نوٹ کرلیں اس سوال کاجواب دیناہوگا،العزیزیہ کے قیام کی وضاحت آگئی توہل میٹل کامعاملہ خودحل ہوجائےگا۔ جج ارشد ملک کا استفسار۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں آج العزیز سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر واثق ملک نے کیس میں حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قطری شہزادے کے پہلے اوردوسرے خط میں تضادہے،پہلے خط میں قطری شہزادے نے کہا 12ملین درہم کے بدلے ایون فیلڈفلیٹس دئیے، دوسرے خط کیساتھ ورک شیٹ لگائی،کہااپروول کے بعد فلیٹس دئیے۔جج نے استفسار کیا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں قطری خطوط میں بیان کی گئی بات غلط ہے،قطری شہزادے کا رولاچلاکہاں سے؟پہلی بارقطری خط کب پیش کیاگیا؟نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قطری شہزادہ ملزمان کاگواہ ہے لیکن انہوں نے پیش ہی نہیں کیا،ہم نے قطری کابیان قلمبندکرنے کی کوشش کی لیکن وہ پاکستان نہیں آیا،واثق ملک نے کہا کہ یواے ای کے جواب سے پتہ چلتا 12ملین درہم کبھی قطرگئے ہی نہیں۔جج ارشد ملک نے کہا کہ خط میں پہلے فلیٹس کاکہاپھرملزسامنے آئیں تویہ بھی ورک شیٹ میں شامل کرلیا،خواجہ حارث صاحب اس بات کاجواب دیں گے،احتساب عدالت نے نوازشریف سے اہم سوال کاجواب مانگ لیا،عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان نے العزیزیہ کی دستاویزات پیش کیوں نہیں کیں؟سپریم کورٹ نے طلب کیاتھاوہاں دستاویزپیش کردیتے۔عدالت نے نوازشریف کے وکلا کو ہدایت کی کہ نوٹ کرلیں اس سوال کاجواب دیناہوگا،العزیزیہ کے قیام کی وضاحت آگئی توہل میٹل کامعاملہ خودحل ہوجائےگا۔