لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کرتا ر پور کوریڈور کا کریڈٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے اور جنرل قمر جاوید باجوہ کے ایک جپھے نے بھارت کے مشن کو نیست و نابود کر دیا ہے ،جو لوگ عمران خان کو کھلاڑی کی بجائے اناڑی کہہ رہے ہیں وہ کچھ دن اور صبر کر لیں،سی پیک کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے جس کی وجہ سے ایم ایل ون کا معاملہ آگے بڑھا،چار مہینوں میں 20ارب روپے کی آمدن حاصل کی ہے
اور ہم اپنے ہدف سے 10ارب زائد آمدن حاصل کرینگے ،25 دسمبر کو دو فریٹ ٹرینیں چلائیں گے،ٹورزم ٹرین کو بھی بہتر کرینگے ،تین ٹرینیں سٹیم انجن کے ساتھ چلارہے ہیں،ٹرین میں مسافر کو بغیر ٹکٹ سفر کرانے میں ملوث محکمے کے ملازم کو نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ 25 دسمبر کو دو فریٹ ٹرینیں چلائیں گے۔ ہماری اللہ تعالیٰ سے مدد کی اپیل تھی کہ ہم 8 فریٹ ٹرینوں کو 15 تک کریں گے۔ اس سے فریٹ ٹرینوں کا ہمارا کام مکمل ہوجائے گا۔ اب ہم پرانی پسنجرکوچز کو اپ گریڈ کریں گے جس کے لیے ہم اپنے سٹاک کو استعمال میں لائیں گے اور اس پرریلوے کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوگا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم پنجہ صاحب کے سکھوں کے لیے وہ انتظامات نہیں کرسکے جوہمیں کرنے چاہیے تھے میں نے خود وہاں جاکر دیکھا اور فیصلہ کیا کہ پنجہ صاحب اور حسن ابدال کو پشاور ڈویژن سے نکال کر راولپنڈی ڈویژن کو دے دیاگیاہے کیونکہ یہ پشاور سے کافی دور پڑتا ہے یہ اسٹیشن راولپنڈی کو دینے سے بیساکھی کے بہترانتظامات ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹورزم ٹرین کو بھی بہتر کریں گے اس سلسلے میں ہم تین ٹرینیں سٹیم انجن کے ساتھ چلارہے ہیں۔ پہلی ٹرین راولپنڈی سے ٹیکسلا ،دوسری پشاور سے اٹک خورد اور تیسری کراچی سے کھینجرلیک تک چلائیں گے۔ میرا آپ سے وعدہ تھا کہ 30 دسمبر تک ہم اللہ کی مدد سے لوگوں کی دعاؤں پر پورا اتریں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ چکلالہ ریلوے اسٹیشن کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،12 سال پہلے بھی یہ فیصلہ کیاگیاتھالیکن افسوس سے کہہ رہا ہوں کہ پھر دوبارہ وہی کام کرنے جارہے ہیں جو چھوٹے چھوٹے کام تھے اورنہیں ہوسکے۔ وفاقی وزیر ریلویز نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیاہے کہ بغیر ٹکٹ پسنجر کے ساتھ ریلوے پولیس یا ریلوے کاجو ملازم ملوث پایاگیااس کو اگلے ہی روز نوکری سے فارغ کردیاجائیگا اور ہم نے اللہ کی مدد سے 27 نومبر 2018 کو ایک دن میں 5 کروڑ 62 لاکھ روپے کے ٹکٹ کی آمدن کا ریکارڈ قائم کیاہے
اور اس کے ساتھ ساتھ ہم نے سات اسٹیشنوں کی ریزرویشن کو پائلٹ کی بنیادپر بڑھاکردیکھاہے پہلے ہم نے اس کو 8 سے 9 کیااور پھر 9 سے 12 کیا، بکنگ ٹائم رات 9 سے 12 بڑھانے پر ہماری آمدن 20 فیصد بڑھ گئی۔ اس لیے ہم ساتوں ڈویژنوں میں ریزرویشن کے اوقات کو 24 گھنٹے تک لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی مدد سے ہم نے چار مہینوں میں 20 ارب کی آمدن کی ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ سال میں 10 ارب زائد کمائیں۔ اس میں پسنجر آمدن کا اب تک اضافہ ایک ارب روپے ہے۔ یہ ریلوے افسروں اور ملازمین کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس کے علاوہ ہم نے ٹرینوں کے اوقاتِ کار میں90 فیصد بہتری کی ہے۔ ایک ارب روپے کے غیر ضروری اخراجات کو بھی کم کیاہے۔ 10ٹرینوں کا آپ سے وعدہ کیاتھا 23 دسمبر کو رحمان بابا ٹرین بھی چل پڑے گی۔ شیخ رشید نے بتایا کہ چیف جسٹس اور وزیر اعظم کے ڈیم فنڈز کیلئے پانچ کروڑ روپے جمع کر لئے ہیں اور یہ ٹکٹ پر ایک روپے اضافی لینے سے جمع ہوئے ہیں جب اس میں مزید اضافہ ہو جائے گا تو ہم ملاقات کر کے چیک پیش کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اشفاق ختک میرے لئے قابل احترام ہیں ، انہوں نے کشمیر ٹرین اور سی پیک پر کام کیا ہے لیکن خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ سی پیک کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے جس کی وجہ سے ایم ایل ون کا معاملہ آگے بڑھا ہے ۔ ہم ابھی تک الجھے ہوئے تھے لیکن اپنی جو کمزوریاں ہیں انہیں ٹھیک کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ، تفتان 672کلو میٹر کا فاصلہ ہے لیکن وہاں پٹڑی بڑی ناقص ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ کوئٹہ، تفتان اور کوئٹہ ،گوادر سٹینڈرڈ گیج ہو ، چین اور ایران کا سٹینڈرڈ گیج ہے اور ہم بھی سٹینڈرڈ گیج پر جائیں گے ۔ میری خواہش اور کوشش ہے کہ ایم ایل I،IIاورIIIپر ایک ہی ساتھ کام شروع ہو اور میں مرنے سے پہلے ایم ایل Iکا کریڈٹ لے کر جاؤں ۔انہوں نے کرتار پور کوریڈور کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اسے پوری دنیا میں سراہا گیا ہے ،اس کاکریڈٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے جنہوں نے بھارت کے دفتر خارجہ کے مشن کو نیست و نابود کر دیا ۔ عمران خان نے اس پر عمل کیا ہے اور اس پر پورے بھارت میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ایک جپھے نے بھارت کے مشن کو نیست و نابود کردیا ہے ۔جو لوگ عمران خان کو کھلاڑی کی بجائے اناڑی کہہ رہے ہیں وہ کچھ دن اور صبر کر لیں۔