اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کے خلاف از خود نوٹس لینے کی سپریم کورٹ نے تردید کر دی ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار کی طرف سے بیرون ملک اکاؤنٹس اوراثاثوں کے معاملے پر نوٹس لیا گیا، سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک اکاؤنٹس اوراثاثوں سے متعلق کیس جمعہ 30 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے،
بیرون ملک جائیداد رکھنے والوں میں وزیراعظم کی بہن علیمہ خان بھی شامل ہیں۔ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے صرف علیمہ خان کے خلاف از خود نوٹس نہیں لیا بلکہ یہ نوٹس بیرون ملک جائیداد رکھنے والے دیگر افراد کیخلاف بھی لیا گیا ہے۔سپریم کورٹ جمعہ کو بیرون ملک پاکستانیوں کے اثاثہ جات سے متعلق کیس کی سماعت کرے گی، چیف جسٹس ثاقب نثار کیس کی سماعت کرینگے۔تفصیلات کے مطابق کیس کے سلسلے میں ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین ایف بی آر کو نوٹس جاری کئے جاچکے ہیں،ایف آئی اے پہلے ہی بیرون ملک اثاثہ جات سے متعلق اپنا جواب سپریم کورٹ میں داخل کراچکی ہے،اس سے قبل پچیس اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس نے بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے کم ازکم بیس افراد کو پیش کرنے کا حکم دے دیا اور کہا وہ لوگ اس ملک کے دشمن ہیں۔ دوسری جانب معروف قانون دان اور رہنما پی ٹی آئی نعیم بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان کو تھوڑا وقت دیں، سو دنوں کی باتیں سیاسی تھیں ، نوازشریف کو علیمہ خان کے معاملے پر خاموش رہنا چاہئے۔نعیم بخاری لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ میں میڑو کرپشن کیس میں نیب کی جانب سے پیش ہوئے کرپشن کیس میں گرفتار ملزمان نے ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے، کیس کی آئندہ سماعت 17 دسمبر کو ہوگی۔میڈیا سے گفتگو میں نعیم بخاری نے کہاکہ پاکستان 22 کروڑ عوام کا ملک ہے، لیکن ہم ٹیکس دینا نہیں چاہتے ہیں، بجلی، گیس اور پانی چوری کرکے استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا مستقبل روشن ہے۔