اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لگتا ہے کہ آج زیادہ شہد پی کر آگئے ہیں،پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ نے تمام حساب برابر کر دئیے، پی ٹی آئی کے وزیر گنڈا پور کو لائیو شومیں ایسا طعنہ مار دیا کہ اینکر کامران شاہد کو فوراََ بریک لینا پڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ اور پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا
جس کے باعث اینکر کامران شاہد کو فوراََ بریک لینا پڑ گئی۔ نفیسہ شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان یوٹرن نہیں بلکہ جھوٹ ٹرن ہیں۔ جس پر علی امین گنڈا پور نے نفیسہ شاہ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور علیمہ خانم کا مقابلہ نہ کیا جائے، مریم نواز کا والد پرائم منسٹر آف پاکستان تھا جبکہ علیمہ خانم کے والد ، بھائی اور شوہر کسی بھی حکومتی عہدے پر کبھی نہیں رہے۔ اس موقع پر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ یہ اب علیمہ خانم کی دبئی میں جائیداد کے معاملے پر کور اپ کرنے اور پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علی امین گنڈا پورنے نفیسہ شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سارا دن میڈیا پر بیٹھ کرجھوٹ بول رہی ہیں ، آپ کی پارٹی کا اپنا چیئرمین دنیا کا کرپٹ ترین آدمی ہے، خدا کا واسطہ ہے اللہ کو جان دینی ہے آپ نے کب تک آپ ایک سیٹ کیلئے جھوٹ بولیں گی، اس موقع پر اینکر کامران شاہد نے علی امین گنڈا پور کی تصحیح کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ ان کے چیئرمین بلاول بھٹو بچہ ہے ابھی جس پر علی امین گنڈا پور نے نہایت لاپرواہی سے کہا کہ وہ جو ان کا زرداری ہے میں اس کی بات کر رہا ہوں۔ اس موقع پر اینکر کامران شاہد نے علی امین گنڈا پور سے کہا کہ تھوڑی ریسپکٹ سے بات کریں ، یہی تو آپ لوگوں نے پارلیمنٹ میں ماحول بنایا ہوا ہے،
جس پر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے پاس دلیل نہیں ہوتی تو گالیاں شروع کر دیتے ہیں، اس موقع پر اینکر کامران شاہد نے ایک بار پھر مداخلت کرتے ہوئے بیچ بچائو کرانے کی کوشش کی اور کہا کہ آپ ٹھہرئیے میں ان کو دلیل پر لانے کی کوشش کرتا ہوں اور علی امین گنڈا پور سے سوال پوچھنے لگے جس پر نفیسہ شاہ ہنس پڑیں اور کہا کہ ضرور !اینکر کامران شاہد نے نفیسہ شاہ کی
ہنسی پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوئی لطیفہ تو نہیں سنایا آپ کیوں ہنس پڑیں ۔ اس پر نفیسہ شاہ نے کہا کہ آپ دلائل دیں ، آپ اچھی بات کررہے ہیں اور میں نے بھی کہا کہ آپ ضرور ایسا کریں۔ اس پر اینکر کامران شاہد نے علی امین گنڈا پور سے سوال کیا کہ اب آپ حکومت میں ہیں اور پارلیمنٹ میں بھی ہیں اور پچھلے 90دن میں آپ کا ایک بل بھی پارلیمنٹ سے پاس نہیں ہوا،
آپ پارلیمنٹ میں جاتے ہیں تو اپوزیشن کو چور کہنا شروع کر دیتے ہیں، اب آپ زرداری صاحب کے بارے میں اس طرح بات کرینگے، آپ پارٹی سربراہوں کی ریسپکٹ کریں ورنہ آپ کے پارٹی سربراہ کی کوئی ریسپکٹ نہیں کریگا ، کچھ تو پارلیمانی آداب ملحوظ خاطر رکھے جائیں جس پر جواب دیتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ میں کیسے چور کی ریسپکٹ کروں ، ایک ڈاکو کی ،
میں تو ایسا نہیں کر سکتا، ایک بندہ چور ہے اور میں اس کو چور کہوں گا، اس موقع پر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ یہ ان کا لیول ہے ، میں کیا بات کروں، کون ان کے آگے بات کر سکتا ہے، اینکر کامران شاہد نے اس بات پر علی امین گنڈا پور سے سوال کیا کہ آپ زرداری صاحب کو چور کہہ رہے ہیں کیا ان پر چوری ثابت ہوئی ہے، 11سال انہوں نے ن لیگ کے احتساب سیل کی جیل بھگتی، ان کی زبانیں کٹ گئیں۔
اس موقع پر نفیسہ شاہ نے سارے حساب برابر کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آج یہ زیادہ ہی شہد پی کر آگئے ہیں، ٹھنڈ میں یہ شہد پی کر آگئے ہیں اس لئے ایسی بات کر رہے ہیں اور اسی لئے ان کا ذہن کام نہیں کر رہا، اس موقع پر اینکر کامران شاہد نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہاں فوری طور پر بریک لینی ہے ۔ شہد کسی نے پیا ہو یا نہیں مگر گفتگوشہد جیسی میٹھی ہونی چاہئے۔