بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

تصویر میں نظر آنیوالا یہ شخص کوئی بھکاری نہیں بلکہ پاکستان کا کونسا مشہور ادیب ہے جس کی کہانیاں بھارتی ریڈیو آکاش وانی نشر کرتا رہا آج کہاں اور کس حال میں ہے؟جان کر آپ بھی افسردہ ہو جائینگے

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کا مشہور ادیب جس کی کہانیاں بھارتی ریڈیوپر نشرہوا کرتی تھیں، بھیک مانگ کر گزارہ کرنے پر مجبور ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع سجاول سے تعلق رکھنے والے ادیب دانشور اور کہانی نویس مشتاق کاملانی اس وقت فقیر بن کر لوگوں سے بھیک مانگ کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مشتاق کاملانی سندھی کے مشہور ادیب ہیں ۔

مشتاق کاملانی کے بھائی اور کزن نے بتایا کہ کے بھائی مشتاق کاملانی نے سندھ یونیورسٹی جامشورو سے 1979ء میں گریجویٹ کیا تھا وہ سندھی کے مشہور ادیب اور کہانی نویس مرحوم علی بابا کے ساتھ سندھ یونیورسٹی میں پڑھتے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ سندھی، پنجابی اور انگلش روانی سے بولتے تھے۔مشتاق کاملانی کی کہانیاں بھارت کے آکاش وانی ریڈیو کے علاوہ حیدرآباد ریڈیو سے بھی نشر اور مہران نامہ میں شائع ہوتی تھیں۔سجاول کے لوگوں کا کہنا ہے کہ سندھی زبان کے کہانی نویس اور ادیب کی اس حالت کا آج تک حکومتی سطح پر نوٹس نہیں لیا گیا، سندھ کے محکمہ ثقافت کو چاہئے کہ اس قیمتی اثاثے کو بچانے کے لیے مشتاق کاملانی کا ناصرف سرکاری سطح پر علاج کرایا جائے بلکہ مالی مدد بھی کی جائے۔واضح رہے کہ سندھ کے وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے نامور ادیب مشتاق کاملانی کی بیماری و کسمپرسی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری پوسٹس کا نوٹس لے لیا اور ڈی جی کلچر منظور کناسرو کو فوری طور پر مشتاق کاملانی کا علاج کروانے کی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کی معروف لیجنڈری اداکارہ روحی بانو سے متعلق بھی ایسی ہی خبریں منظر عام پر آتی رہی ہیں کہ وہ انتہائی کسمپرسی کی حالات میں زندگی بسر کررہی ہیں۔ روحی بانوں کو حکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازرکھا ہے ۔ گزشتہ دنوں روحی بانو کے لاپتہ ہونے کی خبریں میڈیا کی زینت کی بنی تھیں جن کے مطابق وہ لاہور کے فائونٹین ہائوس جہاں ان کا علاج چل رہاتھا سے لاپتہ ہو گئی ہیں تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ وہ اپنےایک عزیزہ کے ہمراہ اس کے گھر میں  مقیم ہیں جہاں ان کی دیکھ بھال کی جا رہی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…