اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

چین نے دوستی کا حق ادا کر دیا۔۔۔پاکستان اور پاکستانیوں کیلئے ایسا اعلان کر دیا کہ دونوں ممالک کی دوستی سے جلنے والے سٹپٹا کر رہ گئے

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز  ڈیسک)پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ نے نوجوان نسل کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں چین اور پاکستان کے موجودہ گہرے تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کیلئے کوشش کرنی چاہیے جو اصولوں اور دوطرفہ اعتماد کی بنیاد پر قائم ہیں۔وہ یہاں چینی سفارت خانے میں سالانہ سنگم کلب گالا2018کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔گالامیں مقامی کالج اور

یونیورسٹیوں کے ان طلباء نے شرکت کی جنہوں نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا ہے اور انہوں نے چین کی تیز تر ترقی اور چینی عوام کی پاکستان سے محبت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔جبکہ دیگر مہمانوں میں سینیٹر نزہت صادق اور پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹ کے چیئرمین بھی شامل تھے۔چینی سفیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان دوستی میں سنگم کلب ایک نیا اضافہ ہے اور یہ مستقبل میں دونوں آئرن برادرز کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید پختہ بنانے کیلئے کام کریگا۔دونوں ممالک کی لازوال دوستی پر بات کرتے ہوئے چینی سفیر نے توقع ظاہر کی کہ نوجوان نسل دونوں ممالک کے درمیان سدابہار دوستی کا یہ جذبہ برقرار رکھے گی جو ہر دور میں ہر آزمائش میں پورا اتری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ دونوں ممالک کی دوستی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔اور معاون شراکت داری کو سی پیک کے ذریعے فروغ حاصل ہو رہاہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مقصد پاکستان کی مدد،لوگوں کی طرز زندگی کو بہتر اور پاکستان کو خوشحال بنانا ہے۔سی پیک کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ خالصتاً معاشی ایجنڈا ہے اور ہمیں خوشی ہے یہ ملک کی قومی پیداوار میں اضافے کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رابطے

اور دوطرفہ تبادلہ خاص طور پر نوجوان نسل کی سطح پر ہر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ پروان چڑھتا جائیگا۔چینی سفیر نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہرشعبے میں دوطرفہ فائدے کی بنیاد پر دونوں ممالک کی عشروں پر میحط دیرینہ دوستی کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہو گا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے چین کے سفیر یائو جنگ کے

اس کردار کی زبردست تعریف کی جو وہ سی پیک کے تحت دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے میں ادا کر رہے ہیں۔انہیں نے کہا یہ بڑے اطمیان کی بات ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت سی پیک کو اس کی روح کے ساتھ مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔انہوں نے چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسیوں کی بھی تعریف کی کہ اس سے نہ صرف چین میں ترقی کا عمل آگے بڑھ رہا ہے بلکہ پوری دنیا پر اس کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کیخلاف منفی پراپیگنڈا کبھی کامیاب نہیں ہو گا کیونکہ اب گوادر کی بندرگاہ اور مغربی روٹ کھل چکا ہے۔تقریب کے اختتام پر پاکستانی طلباء اور چینی فنکاروں نے اپنے فن کا شاندار مظاہرہ کیا۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…