اسلام آباد (آن لائن)سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان افسوسناک ہے ‘ پوری پاکستانی قوم کی دل آزاری ہوئی‘ڈونلڈ ٹرمپ کو پبلک مناظرہ کی دعوت دیتا ہوں اور ثابت کروں گا کہ طالبان، القاعدہ اور داعش کس نے بنائے‘اسامہ بن لادن کس کی پیداوار تھا‘واشنگٹن نے اسلام آباد کو کوئی امداد نہیں دی ‘ امریکی صدر کا کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد کا نام دینا سراسر غلط ہے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کا ہوا ۔ اپنے ایک بیان میں سینیٹر رحمان ملک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کو پبلک مناظرہ کی دعوت دیتا ہوں، ثابت کروں گا کہ پاکستان نے امریکہ کیلئے ہمیشہ بہت کچھ کیاہے ،ثابت کرونگا طالبان، القاعدہ اور داعش کس نے بنائے، اسامہ بن لادن کس کی پیداوار تھا،صدر ڈونلڈ ٹرمپ دہشتگردی کیخلاف جنگ پر پاکستان کیساتھ ہوئے معاہدے پڑھے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پیشرو سے پوچھے جو پاکستان کے امریکہ پر احسانات مان چکے ہیں،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان افسوسناک ہے جس سے پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہئے کہ سویت یونین اور نائن الیون سے لیکر اب تک ساتھ دے رہا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو کوئی ایڈ نہیں دیا ہے بلکہ جو رقم ادا کی ہے وہ سروس چارجز کی مد میں کی ہے۔رحمان ملک نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا 155 بلین ڈالر کا مقروض ہے جو اس نے ہماری سروسز کے بدلے ادا کرنا ہونگے۔ پاکستان نے امریکہ کو اپنی زمینی سمندری اور ہوائی اڈے استعمال کرنے دئیے جو کمرشل استعمال کیلئے بند رہے۔ امریکی صدر کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد کا نام دے رہا ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔ کولیشن سپورٹ فنڈ امریکہ، نیٹو فورسز و پاکستان کے جوائنٹ آپریشنز میں استعمال ہوتا رہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا کو دھوکا نہیں دیا بلکہ امریکا نے پاکستان کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ اختیار کررکھا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو 75 ہزاروں جانوں کا نذرانہ دینا پڑا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارا امن، انفرانسٹرکچر اورمعیشت برباد ہوئی۔