اسلام آباد ( آن لائن )وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر قومی اسمبلی میں بحث کی جائیگی ، ہم جب اپوزیشن میں تھے تو ہم نے امریکی ڈرون حملوں پر احتجاج کیا تھا اور نیٹو سپلائی بھی روک دی تھی ، فلسطین اور کشمیر پر پاکستان کی پالیسی وہی رہے گی جو پہلے تھی۔ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ اگست 2017میں قومی اسمبلی نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر مذمتی قرارداد پیش کی تھی جو کہ پاس بھی ہوئی مگر بعد میں اس قرارداد پر عملدرآمد نہیں کیاگیا، ہمارے سعودی عرب کے
ساتھ تعلقات غیر جانبدار ہیں اگر سعودی عرب امریکہ کے کہنے پر ہمیں کوئی بات کرے گا تو ہمیں اس پر عمل نہیں کرنا چاہیے۔ پاکستان کسی اسلامی ملک کے خلاف اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا ، ہم نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کیا ہماری پارٹی نے نیٹو سپلائی کو روکا لیکن ماضی کی حکومتوں نے ان معاملات پر کچھ نہیں کیا ، صدر ٹرمپ کے بیان پر قومی اسمبلی میں بحث ہوگی ،افغانستان میں ہونے والی دونوں جنگوں میں پاکستان نے اپنامفاد نہیں دیکھا، انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر ہماری پوزیشن وہی ہے جو پہلے تھی ہمیں اصول کو دیکھنا ہے۔