لاہور(آئی این پی)مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب حراست میں قیصر امین بٹ کو ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیاہے،ان سے سادہ کاغذات پر زبردستی دستخط کروائے گئے ہیں،انھیں زیر حراست ممنوعہ ڈرگز دینے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاکہ قوت مدافعت ختم ہوجائے، میرے خلاف ثبوت اکٹھے کرنے اور گواہی حاصل کرنے کیلئے لوگوں پر جبر کیا گیا،
قیصر امین کی اہلیہ کی درخواست کے باوجود ان کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ ابتک کیوں تشکیل نہیں دیا گیا؟۔پیر کو اپنے ٹوئٹر پیغام میں مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنماخواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نیب اتھارٹی اور نیب عدالت کو قیصر امین کی اہلیہ کی درخواست کے باوجود ان کے مکمل طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ ابتک کیوں تشکیل نہیں دیا گیا ؟۔ڈی جی نیب لاہور مسلم لیگ( ن) اورمیرے خلاف حکومتی آلہ کار بنے ہوئے ہیں،ان کی موجودگی میں شفاف تحقیقات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔لیگی رہنما نے دعویٰ کیا کہڈی جی نیب لاہور نے قیصر امین بٹ کو وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے بہت دباؤ ڈالا،ان کے انکار پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے،نیب حراست میں قیصر امین بٹ کو ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیاہے،اطلاع ملی ہے کہ ان سے سادہ کاغذات پر زبردستی دستخط کروائے گئیہیں،انھیں زیر حراست ممنوعہ ڈرگز دینے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاکہ قوت مدافعت ختم ہوجائے۔خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ میرے خلاف ثبوت اکٹھے کرنے اور گواہی حاصل کرنے کیلئے لوگوں پر جبر کیا گیا،لاہورہائیکورٹ میں میری ضمانت کی منسوخی کیلئے نیب کا جواب کسی بھی دستاویزی ثبوت کے بغیر طوطا کہانی ہے،نیب لاہور کا ہیڈ کوارٹر خوف و دہشت کا مرکز بن چکاہے،زیر تفتیش اور زیر حراست افراد سے مرضی کے بیانات لینے کیلئے غیر انسانی اور غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں،پروفیسر مجاہد کامران کے انکشافات کڑوا سچ ہیں،نیب کا کالا قانون دورِ آمریت کی نشانی ہے،اپنے ادوار میں قانون کے سقم دور نہ کرناہماری نالائقی تھی۔