لاہور( آن لائن )سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کی خاموشی پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب دونوں باپ بیٹی نے ایک بار پھر سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز پر خاموشی توڑنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔رپورٹس میں مزید بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف پارٹی مسائل اور شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے چند اہم فیصلے کرنے والے ہیں۔
جب کہ مریم نواز آئندہ دنوں میں سیاسی بیان بازی کے ساتھ ساتھ پنجاب اور خبیرپختونخوا میں جلسے بھی کرسکتی ہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی سے پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔اس لیے وہ جلد ہی عوام اجتماع سے خطاب کریں گے۔واضح رہے اس سے قبل مسلم لیگ ن کی تنظیم سازی کیلئے قائم کمیٹی میں مریم نواز کا نام شامل نہیں کیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن نے پارٹی کی تنظیم سازی کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی کی سربراہی احسن اقبال کریں گے، 18رکنی کمیٹی میں مریم نوازکا نام شامل نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازابھی سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کریں گی، مریم نوازاپنی والدہ بیگم کلثوم نوازکی وفات کے باعث تاحال صدمے سے نہیں نکل سکیں۔ تاہم سابق وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر مریم نوازجلد سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیں گی۔جب کہ دوسری طرف مریم نواز کی اب تک کی خاموشی پر سوال بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ساسی مبصرین کے مطابق مریم نواز جو بات بات پر ٹویٹ کرتی تھیں، اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد ان کا ایک ٹویٹ بھی سامنے نہیں آیا۔نواز شریف اور مریم نواز کی اس خاموشی سے یا تو کسی ڈیل کی بو آ رہی ہے جس کے تحت دونوں نے ہی چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے یا پھر اس خاموشی کو طوفان سے پہلے کا سناٹا قرار دیا جا سکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ اس خاموشی کی آڑ میں مسلم لیگ ن کوئی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی تیاری کر رہی ہو۔