اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چوہان میں سے ’ن‘نکال دیں تو کیا بنتا ہے؟فیاض الحسن چوہان کے مناظرے کے چیلنج پر ن لیگ کے سینیٹر مشاہداللہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے، صوبائی وزیر اطلاعات کے نام کی بے حرمتی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے چند روز قبل ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ پر بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے
انہیں مناظرے کاچیلنج دیا تھا جس پر ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ نے مناظرے کے چیلنج کو مسترد کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کے نام کی بے حرمتی کر دی۔ نجی ٹی وی پروگرام کے میزبان اور معروف اینکرمنصور علی خان نےمشاہد اللہ کو کہا کہ اگر آپ تحریک انصاف کے رہنما کے ساتھ چیلنج کرنا چاہیں تو میرا پروگرام اور چینل آپ کے لیے حاضر ہے جس پر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ فیاض الحسن چوہان ہیں اگر ان کے نام سے’ ‘ن‘ نکال دیں تو جو بچتا ہے ان کو وہ سمجھ لینا چاہئے، انہوں نے کہا کہ جن ملکوں میں مناظرے ہوتے ہیں وہاں پھر خون خرابہ اور سروں کے مینار بھی بنتے ہیں، مشاہد اللہ نے یہ بات فتنہ تاتارکی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہی جس میں ہلاکو خان نے ایسے وقت میں بغداد پر حملہ کیا تھا جب مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں دریا کنارے مناظرے میں مصروف تھے۔ مشاہد اللہ نے مزید کہا کہ جب فیاض الحسن چوہان وزیر بنے تھے تو دوسرے دن ہی فلمسٹار میگا نے انہیں الٹا لٹکا دیا تھا اور اپنا بیان واپس لینے پر مجبور کر دیا تھا بھلا ایسے لوگ میرے ساتھ کیا مناظرہ کریں گے۔واضح رہے کہ چند روز قبل فیاض الحسن چوہان نے سینیٹر مشاہد اللہ خان پر الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں مناظرے کا چیلنج دیا تھا، فیاض الحسن چوہان نے اپنے چیلنج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے تین دن پہلے سینیٹر مشاہد اللہ خان سے ایک پریس کانفرنس کے دوران چند سوال پوچھے تھے میں اب تک ان کے جوابات کے انتظار میں ہوں۔